جدہ میں قیام کے دوران جدہ میں قائم پاکستان انٹر نیشنل
اسکول (انگلش میڈیم ) میں منعقد ہونے والے سائنسی نمائش اور یوم پاکستان
(23مارچ )کے موقع پر نمائش میں شرکت کا موقع ملا۔ یوں تو سعودی عرب میں بے
شمار تعلیمی ادارے ہیں لیکن مختلف ممالک نے بھی یہاں اپنے اسکول قائم کیے
ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک’ پاکستان انٹر نیشنل اسکول جدہ (انگلش سیکشن) ‘ہے۔
یہ جدہ کے خوبصورت علاقے رحاب میں واقع ہے۔اس کے ایک جانب شاہرہ فلسطین
گزرتی ہے ۔ اسکول کے مرکزی گیٹ پر کھڑے ہوں تو انتہائی دائیں جانب مکہ روڈ
پر گاڑیاں تیز رفتاری سے مکہ کی جانب جاتی نظر آتی ہیں۔ اس اسکول کا قیام
۱۹۹۵ء میں عمل میں آیا تھا۔ ا، س کی عمارت وسیع، کشادہ ، دلکش اور جاذب نظر
ہے۔ اسکول کے چاروں جانب مرکزی گیٹ کے علاوہ آٹھ دروازے ہیں۔اسکول کیمرج
انٹر نیشنل پرائمری پروگرام اور (CIPP) سے الحاق شدہ اور عالمی سطح پر اپنی
پہچان رکھتا ہے۔کونسل آف انٹر نیشنل اسکول برطانیہ کی رکنیت رکھتا ہے۔ یہاں
طلبہ کے لیے پلے گروپ سے اے لیول کی سہولتیں موجود ہیں انہیں کیمرج
یونیورسٹی کے لیے GCSEاور اے لیول کے امتحان کے لیے تیار کرایا جاتا ہے۔
ہمارا پوتامحمد صائم عدیل بھی اس اسکول میں زیر تعلیم ہے اب وہ IV کلاس میں
ہے۔ اس سے قبل ہم ۱۹ دسمبر ۲۰۱۳ء کو بھی اسکول میں بچوں کے والدین کاان کے
اساتذہ سے ملاقات Parents Meeting میں اسکول جاچکے تھے۔ اسکول میں یہ ہمارا
دوسرا وزٹ تھا۔
اسکو ل میں نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں پر بھی بھر پور
توجہ دی جاتی ہے۔ سائنسی نمائش ان سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔ اس میں اسکول کے
بچوں کے تیار کردہ آبجیکٹ جیسے سائنسی ایجادات جنگل ، پہاڑ، دریا، مختلف
جانوروں کے علاوہ پاکستان کی ثقافت، رسم و رواج، روز مرہ کے معمولات،
پاکستان کے قومی لیڈروں کی تصاویر، تاریخی عمارتوں، تاریخی جگہوں الغرض
پاکستان کو ہر اعتبار سے مختلف طرح روشناس کرانے کی بھر پور اور کامیاب
کوشش کی گئی تھی۔یوم پاکستان نے اس تقریب کو اور زیادہ چارچاند
لگادیے۔تقریب مین بچوں اور ان کے والدین کو مدعو ع کیا گیا تھا۔ اسکول
پاکستان کے جھنڈوں، خوبصورت رنگ برنگی جھندیوں اور رنگ برنگ کے قم قموں سے
روشن ہورہاتھا۔ بچے اپنے والدین کے ہمراہ خوش و خرم ادھر ادھر شاداں تھے،
والدین بھی خوش ، ایسامحسو س ہورہا تھا کہ ہم سعودی عرب نہیں بلکہ کسی
پاکستان نی تقریب میں موجود ہیں۔ اسکول میں یوم پاکستان کے حوالے سے منعقد
نمائش کی تفصیل مضمون میں منسلک تصاویر سے بہ خوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
23مارچ یومِ پاکستان کے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک تاریخی دن شمار ہوتا
ہے۔ اس دن 1940میں مسلم لیگ کے 27 ویں تین روزہ سالانہ اجلاس میں جو لاہور
کے منٹو پارک میں منعقد ہوا ، اجلاس کی صدارت قائد اعظم محمد علی جناح نے
کی، قرار داد پیش کی گئی جو پہلے قرارداد لاہور بعد میں قرارداد پاکستان
کہلائی۔قرار داد شیر بنگال مولوی فضل الحق نے پیش کی تھی، قرارداد کی تائید
چودھری خلیق الزماں نے اور اس قرارداد کا اردو ترجمہ مولانا ظفر علی خان نے
پیش کیا تھا۔ اس قرارداد میں برصغیر میں مسلمانوں کے جداگانہ وطن کے حصول
کے لیے تحریک شروع کی گئی اور سات برس کے بعد یعنی1947میں قائد اعظم محمد
علی جناح کی قیادت میں اپنا مطالبہ اسلامی جنہوریہ پاکستاکے نام سے دنیا کے
نقشے پر ابھرا۔ |