اچانک سے اسے سینے میں تکلیف ھوئی میں اور بچے اسے ھسپتال
لے آئے - ایمرجنسی وارڈ میں ڈاکٹر نے معائنہ کیا اور انتہائی نگھداشت کے
وارڈ میں منتقل کر دیا-ڈاکٹر نے بتایا کہ دل کا شدید دورہ پڑا ھے مصنوعی
تنفس دینے کے لیے وینٹی لیٹر پے ڈال دیا ھے بس آپ سب دعا کریں-میں بے سدھ
ھو گیا میرے بچے مجھے تھامے آہ و بکا کر رھے تھے -میں ٹوٹے دل اور بوجھل
قدموں کے ساتھ اس کے پاس پہنچا وہ زیست و موت کی کشمکش میں تھی مصنوعی تنفس
کی مشین زور و شور سے چل رھی تھی -میں وھاں سے لوٹ آیا برآمدے میں میرے بچے
میری طرف لپکے مگر میں اپنے آپ میں کہاں تھا ،میرے بازو شل ھوگئے میری چادر
کاندھے سے ڈھلک گئی میں گھٹنوں پے بیٹھ گیا اور پھر سجدے میں الله کے رویا
گڑگڑایا اتنا کہ میرے کان میں آواز آئی ““مجھے آپ کی سانسیں زندگی دیتی ھیں
‘‘‘‘‘‘‘‘ میں اٹھا ‘دوڑا ‘لپکا اس کی طرف میرے بچے میرے پیچھے میں نے ڈاکٹر
سے کہا کہ وینٹی لیٹر ہٹا دے وہ نہ مانا میں چیخا ‘دھاڑا مشین کی نلکیاں
نکال پھیںکیں اسے اپنے بازوؤں میں اٹھایا اور کہا‘‘‘‘‘ تم کہتی تھیں نہ آپ
کی سانسیں مجھے زندگی دیتی ھیں ‘‘‘‘‘‘‘لو ‘یہ لو میں سانس دے رہا ہوں ‘ لو
سانس لو جلدی لو میں دے رہا ہوں ‘لو ‘لو ‘ جلدی جلدی ؛ژاباش ‘ش ش ش شاباش
میں،میں میں اپنی آخری سانس تک تمہیں دونگا ،لو سانس لو تمھیں جینا ھے میرے
لیے ھمیں جینا ھے اپنے بچوں کے لیے ،لو سانس لو ،لو ،دیکھو تم اگر سانس
نہیں لو گی تو میں بھی نہیں لونگا ،لو ، سانس لو میں دے رہا ہوں ،ھاں ،ھاں
، ھاں ،ش،ش ،شا شا شا شا شاباش شاباش شاباش آآآآآآآآآآآآآآآآآآآآآآآآآآآ
!تم نے سچ کر دکھایا میری سانسیں تمھیں زندگی دیتی ھیں ، میرے بچے خوشی سے
سرشار تھے ان کی ماں جو لوٹ آئی تھی- |