روزے ٹرانسفر مہم اور اک دیہاتی لڑکی

رخسانہ اس سال بھی روزے رکھ رہی ہے۔
کیا ؟ یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ اپنی اہلیہ کی بات سن کر میں چونک ہی تو پڑا تھا۔ اسے مزدوری کرتے کل میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ وہ کڑکتی دھوپ میں مکئی کی فصل کاٹ رہی تھی۔
روزے رکھ کر مزدوری تو وہ ہر سال کرتی ہے۔ روزے کے ساتھ کڑکتی دھوپ اور بھڑاس چھوڑتے پانی میں ،جھکی کمر کے ساتھ دھان (چاول کی فصل )کی پنیری لگانا تو اس کا ہر سال کا معمول ہے۔
لیکن گزشتہ سالوں کی بات کچھ اور تھی اس سال تو وہ بیمار بھی ہے۔ وہ ہیپاٹائٹس کی مریض ہے، اسے جگر کا عارضہ لاحق ہے۔ اور پھر اس کا تو علاج بھی یقیناً نہیں چل رہا ہو گا۔ جس گھرانےکے پاس سر چھپانے کو بھی کوئی ٹھکانا نہ ہو اور پولی تھین پڑے چھپر میں چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ ٹھٹھرتی سردیاں اور جھلسا دینے والی گرمیاں گزارتا ہو، وہ ڈاکٹروں اور دواؤں کے بھاری خرچے کہاں سے اور کیسے برداشت کر سکتا ہے۔
محمد کے ذریعے پیغام بھیج کر اسے بلواؤ میں اس سے بات کروں گا۔
ہر شام وہ خود آتی ہے یا کسی بچے کو بھیج کر برف وغیرہ منگواتی ہے، میں اسے افطاری کیلئے بھی کچھ نا کچھ دے دیتی ہوں۔ آج شام کو آئے تو آپ اسے سمجھا کر دیکھ لیجئے گا۔
رخسانہ نامی یہ لڑکی میرے محلے میں رہنے والے تاج موچی کی بہو ہے ۔ جب شام کو وہ ہمارے گھر آئی تو میں نے پوچھا باجی آپ کی صحت کا کیا حال ہے؟ کوئی دواء دارو چل رہا ہے یا نہیں؟ کہنے لگی کہ بھائی ہم غریبوں کے پاس دواءکے پیسے کہاں ! بس ایک بابا جی کا دم کیا ہوا پانی اورتعویذ لےرہی ہوں ۔
یرقان کا علاج تو حکومت مفت کرتی ہے آپ کو سرکاری ہسپتال جانا چاہیے تھا۔
گئی تھی بھائی۔ لیکن ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ٹیکے لگیں گے۔ اور کہتے ہیں کہ ٹیکے لگوانے سے بخار آتا ہے اور کمزوری بہت ہو جاتی ہے۔ بندہ کام کاج کے لائق نہیں رہتا۔ اگر بیمار بن کر بستر پر لیٹ جائیں تو کمائیں گے کیسے اور کھائیں گے کہاں سے؟
اب تو ٹیکوں کے بجائےاس مرض کی گولیاں بھی دستیاب ہیں اور گولیوں کے ذریعے علاج سے ٹیکوں والی کیفیت بھی نہیں ہوتی اور ویسے بھی اگر آپ علاج نہیں کروائیں گی تب بھی تومرض کی وجہ سے آپ ایک نا ایک دن کام کاج کے لائق نہیں رہیں گی ۔ تو اپنے آپ پر یہ ظلم کیوں کر رہی ہیں ؟
بھائی بات تو آپ کی درست ہے۔ لیکن ہم غریب لوگ سوچتے ہیں کہ جب تک چل سکے گاڑی چلاؤ بعد کا اللہ وارث ہے۔
ایک اور بات سنا ہے کہ آپ اس سال بھی روزے رکھ رہی ہیں؟ بیمار کو تو اللہ تبارک وتعالیٰ نے رخصت دی ہے۔ جب اللہ تعالی آپ کوتندرستی دے اس وقت رکھ لیجئے گا۔ ایسی حالت میں روزے آپ کیلئے نقصان دہ ہیں ۔ اور پھر آپ روزے کے ساتھ اتنی شدید مشقت والی مزدوری بھی کرتی ہیں۔
بھائی ایسی ہی شدید مشقت والی مزدوری کے ساتھ بچپن سے روزے رکھتی آ رہی ہوں ۔ اب بیمار ہوں اور پتہ نہیں آئندہ رمضان میں کیا حالات ہوں ، رمضان دوبارہ نصیب ہو بھی کہ نہیں، یہی سوچ کر اس سال کے روزے رکھ رہی ہوں۔ اور ویسے بھی ہم غریبوں کے پاس اک جان ہی تو ہے جس پر تکلیف برداشت کر کے اپنے اللہ کا شکر ادا کر سکتے ہیں۔
میں نے بہت کوشش کی اسے بات سمجھانے کی لیکن وہ ان پڑھ لڑکی اپنی بات پر اڑی رہی۔
وہ تو چلی گئی لیکن میں بیٹھا سوچتا رہ گیا کہ اگر ہمارے ٹھنڈے کمروںوالے روزے بروز قیامت ان لوگوں کے ساتھ پیش ہوئے تو ہمارا کیا ہو گا؟
یہ گذشتہ سال کا واقعہ ہے۔ معمولی مشقت کیلئے روزے ٹرانسفر کروانے والوں کو پڑھا تو یاد آ گیا۔ اس سال تو اس لڑکی کے پیٹ میں پانی بھی پڑ جاتا ہے۔ اور اسی حالت میں وہ مزدوری بھی کر رہی ہے۔ روزے رکھ رہی ہے یا نہیں ،سچی بات یہ ہے کہ یہ جاننے کی میں اپنے اندر ہمت ہی نہیں پاتا۔ بس اس کی گذشتہ سال کی باتیں یاد کرتا ہوں تو اپنے آپ پر شرمندگی محسوس کرنے لگتا ہوں۔

Muhammad Hussain Kharal
About the Author: Muhammad Hussain Kharal Read More Articles by Muhammad Hussain Kharal: 19 Articles with 16753 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.