ہم اور ھماری عید

عید کا مطلب خوشی کادن...ویسے تو انسان جب بھی اندر سے خوش ہو تو وہ عید کا دن ھی لگتا ھے مگر اﷲ تعالی کی مقرر کردہ عیدوں کا اپنا ھی مزا ہوتا ھے میرے لیے تو اس بار عید 22 جون سے ھی شروع ھو گئی تھی.....جب سارہ کے بورڈ میں شاندار نمبر آئے....اور دوسرا اسکے اعتکاف نے بھی اندر سے عید کی سی خوشی کا احساس جگائے رکھا ..خیر یہ تو بر سبیلِ تزکرہ بات تھی...آتی ھوں اصل بات کی طرف.اٹھایئس رمضان المبارک کے دن سے ھی گھر میں عید کی گہما گہمی شروع ھو چکی تھی جب نوید بھائی کی آمد ہوئی....انکی آمد سے ھمارے گھر میں عید کا سماں ویسے بندھ جاتا ھے....ان کے ساتھ میری اور بچوں کی بہت بنتی ھے.نوید بھائی کو گرمی نے ایسا نڈھال کیا کہ وہ ھماری ہمتوں اور حوصلوں کی داد دیتے رھے کہ اتنی شدید گرمی اور لوڈ شیڈنگ کے باوجود ڈی .آئی .خان کے لوگوں نے پورے روزے رکھے...ڈی آئی خان .Kpk کا واحد شہر ھے جووفاقی حکومت کے ساتھ عید مناتاھے .حالانکہ یہا ں کے باقی تمام علاقوں میں ہمیشہ ایک دن پہلے عید کا رولا ہوتا ھے...چاند رات آئی...چاند کا اعلان ہوا.سارہ بیٹی کو اعتکاف سے اٹھانے امی ،ساس)خانی(شوہر)نوید بھائی (دیور) شامی(بھائی جو کہ لاہور سے عید منانے کے لیے ڈیرہ آیا ہوا ھے ..میں حفصہ آمنہ ہم سب با جماعت گئے.دادی نے سارہ کو گلے لگاتے ھوئے پیار کیا تو وہ ایک عجیب جزباتی منظر تھا ...ایک تو پاکستانی قوم کا یہ مسلہ کے خوشی اور دکھ ھر دو صورتوں میں رونے لگتے ھیں ..رونا دھوناچوما چاٹی کے بعد تصویریں بنائی گئیں ہار پہناے گئے ایک ھلے گلے کا سماں تھا نوید بھائی کی چھیڑ چھاڑ نے فضا کو خوبصورت رنگ دے رکھا تھا...اسکے بعد سب خوش گپیوں میں مصروف ھو گئے.اور میں عید کی تیاری میں چنے بھگوئے املی بھگوئی..نمکو چپس مٹھائی کولڈ ڈرنکس کاجائزہ لیا.بیڈ شیٹس پردے سب کو ازسرِ نوتبد یل کیااور ایسے بہت سارے کام جو گنتی میں نہیں آتے مگر کافی وقت لے جاتے ھیں رات کے بارہ بجے بستر نصیب ہوا...سحری کے وقت سارو نے جگایا کہ نیند نہیں آرھی.اسے جھاڑاکہ سو جاو....بس پھر صبح پانچ بجے ھی آنکھ کھلی نماز ادا کی جو کہ قضا ہو چکی تھی...جلدی سے کچن کارخ کیا جہاں وقت کم مقابلہ سخت کہ مصداق بہت سارے کام انتظار کر رھے تھے....چنے اور آلوں کو ایک چولھے پہ دھرا دوسرے پہ چائے کا پانی رکھا.کیوں کہ خانی بیڈ ٹی پینے کے شوقن ھیں سدا سے..سویاں بنائیں ...نماز کا ٹائم سات بجے کا تھا سب بھاگم بھاگ تیاری میں لگے ہوئے..ایک عجیب افراتفری کا عالم ہوتا ھے عید کی صبح کی بھی.اور میرے خیال میں ہر گھر میں ھی ہوتا ہوگا.کیوں کہ عید ا ندر کی خوشی کا نام ھے اﷲ کی طرف سے عطاکردہ انعام کی خوشی بھی بہت پیاری مسحور کر دینے والی کیفیت کا نام عید ھے..میری عید تو آج پانچ دن گزرنے کے باوجود بھی ا بھی جاری و ساری ھے....لکھتی رھوں تو شاید داستان کی صورت اختیار کر جایے.اور آپ سب بھی بوریت کا شکار ھو جائیں.قصہ مختصر بہت کچھ پکایا بنایا کھلایااور سب کے دلوں پہ راج کیا..میرے اﷲ کامجھ پہ بیحد کرم کہ اس نے مجھے ایک ھمدرد اور مخلص دل عطا کیا جو لوگوں کی تکلیف پہ تڑپتا ھے ا ن کی خوشی میں خوش ھوتا ھے...اور ھر ایک سے محبت سے پیش آتا ھے حسد کینہ بغض جیسی قابل نفرت بیماریوں سے پاک ھے..میری دعا ھے کہ میرا دل اور ھر مسلمان کا دل ہمیشہ ایسا رھے تاکہ سچی خوشیوں کو ایسے ھی محسوس کر سکو ں جیسا کی یہ احساس خالص اور مسحور کرنے والا ہوتا ھے...عید محبتیں بانٹنے کا نام ھے اور محبتیں بانٹنے سے بڑھتی ھیں ...جاتے جاتے آپ سب کو گزشتہ اور آنے والی ہر عید مبارک ھو...خوش رہیں خوشیاں بانٹے رھیں .......

Nabeela Khan
About the Author: Nabeela Khan Read More Articles by Nabeela Khan: 12 Articles with 12503 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.