ایک بار پھر یورپی ملک سوئیزرلینڈ کے شہر جنیوا میں بلوچ
لبریشن آرمی کی جانب سے پاکستان مخالف اشتہاری مہم چلائی گئی یقیناً اس کے
پیچھے ایک ہی ملک ہو سکتا ہے اور وہ بھارت ہے۔جو ان دہشت گردوں کی پشت
پناہی کر رہا ہے اور انہیں ہر طرح کی امداد بھی فراہم کر رہا ہے۔سوئس میں
یہ بینرز وہاں کی ایک اشتہاری کمپنی کے ذریعے جگہ جگہ آویزاں کئے گئے ۔پاکستان
نے سوئیٹرزلینڈ کے سفیر تھامس کولی کو وزیر خارجہ کے دفتر میں طلب کیا اور
انہیں پاکستان کی جانب سے ایک احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا گیا۔پاکستان نے
سوئس حکومت سے شدید احتجاج کیا اور سوئس حکومت کو باور کریا کہ سوئس حکومت
کسی خود مختار ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دے۔سوئس سرزمین کسی
ملک کے خلاف استعمال ہونا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔سوئس حکومت اس کے
خلاف فوری اور مؤثر کاروائی کرے۔
جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ بی ایل اے یہ ایک دہشت گرد جماعت ہے جو بلوچستان
میں سیکورٹی فورسز اورمعصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہے ۔امریکہ اور برطانیہ
میں بھی اس کے چند افراد کو دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہے ۔سوئس حکومت کے
شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کا دفتر ہے اور وہاں دہشت گردوں کی جانب سے اس
قسم کی کاروائی کرنا افسوس ناک ہے ۔سوئس حکومت کو واضح کیا گیا ہے کہ وہ
جنیوا حکام کو آگاہ کرے کہ یہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور اسے پوری قوت اور
سنجیدگی کے ساتھ نمٹا جائے ۔تاکہ دوبارہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہو سکے۔
سوئیٹرز لینڈ میں اس سے پہلے بھی مسلمانوں کے خلاف کئی ایک اشتہاری مہمیں
چلائی جا چکی ہیں۔وہاں مسجدوں کے مینار بنانے کے خلاف بھی مہم چلائی جا چکی
ہے تاکہ وہاں کی عوام کو آگاہ کیا جائے اور کہا گیا کہ ان میناروں پر
پابندی لگائی جائے ۔اب ایک خود مختار اور اسلامی ملک کے خلاف پروپیگنڈہ کیا
جا رہا ہے جو افسوس کا مقام ہے ۔پاکستان کے خلاف دشمن ممالک نت نئے ہتھکنڈے
استعمال کر رہے ہیں اب ہمیں اپنی سوچ کو بدلنا ہو گا۔اب ہمیں اپنی خارجہ
پالیسی کو بھی ایک نظر دیکھنا ہو گا اور ملکی مفاد میں ہی فیصلے بڑی بہادری
کے ساتھ کرنے ہوں گے۔ہمیں کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے اپنی عوام کو بھی اعتماد
میں لینا ہو گا۔تا کہ عوام اور حکمران ملک کی بقا کے لئے جو بھی فیصلہ کریں
وہ مل کر کریں۔یہ ملک ہمارا ہے اور اس کی ترقی وسالمیت کے لئے ہمیں کوشاں
رہنا چاہیئے۔
بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور اب سی پیک کے ذریعے اسے ترقی کی
منزلوں کی جانب رواں دواں کیا جا رہا ہے ۔بس یہی ترقی ہمارے ہمسایہ ملک
بھارت کو ہضم نہیں ہو رہی اور وہ پاکستان کے خلاف نت نئی چالیں چل رہا ہے
اور کسی طرح سے بھی پاکستان میں جاری سی پیک منصوبے کو ناکام بنانا چاہتا
ہے ۔جنیوا میں بھی یہ اس کی ایک چال کا حصہ ہو سکتاہے کیونکہ وہ ان دہشت
گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔تمام پاکستانیوں کو اب ایک پلیٹ فارم پر جمع
ہو جانا چاہیئے تاکہ پاکستان مخالف ممالک ہمارے ملک کو کسی قسم کا نقصان نہ
پہنچا سکیں۔پاکستان ایک خود دار اورخود مختار ملک ہے ۔ اب وقت آ چکا ہے کہ
ہم اپنے دوست اور دشمن کی پہچان کر سکیں ۔آخر کب تک ہم کشکول کا سہارا لیتے
رہیں گے اگر ہم سے بعد میں آزاد ہونے والے ممالک کم وسائل رکھنے کے باوجود
ترقی کر سکتے ہیں تو ہم اتنے وسائل ہونے کے باوجود بھی ابھی تک ترقی کی
منزلیں طے نہیں کر سکے ۔ہمیں اس کی وجہ جاننے کی ضرورت ہے اور سب جانتے ہیں
۔ ملک کی ترقی کے لئے ہر پاکستانی کو اپنے ملک اور اس میں بسنے والے لوگوں
کے ساتھ مخلص ہونا ہو گا۔کرپشن جو ہمارے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہی
ہے اس کا مکمل خاتمہ کرنا ہو گا۔ہماری قوم بہادر اور محنتی قوم ہے اگر اسے
معقول وسائل دئے جائیں تو یہ یقینا ملک کی ترقی کے لئے کام کریں گے ۔میری
دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ ہمارے ملک کو تا قیامت قائم و دائم رکھے اور یہ دن
دگنی اور رات چوگنی ترقی کرے اور اسے حاسدوں کے حسد سے محفوظ رکھے ۔آمین ثم
آمین |