دورقدیم سے دورجدید تک انسان عقل وشعور کی بہت ساری
منزلیں طے کر چکاہے۔دنیابھر میں انسانی تہذیب و تمدن اپنے عروج پر
ہے۔چاروطرف علم کی فراوانی ہے۔ علم ،عمل اور ادب مل کر ایک مہذب معاشرے کو
تشکیل دیتے ہیں جس میں کسی کی کردارکشی کرنا بغیر کسی ثبوت کے انتہائی
معیوب حرکت سمجھی جاتی ہے۔ قرآن ہمیں جو بات سمجھاتا ہے وہ یہ ہے کہ بلاوجہ
کسی پر کیچڑ اچھالنا یا دوسرے لفظوں میں بہتان لگانا انتہائی غلط اور گناہ
ہے جس کی سزابھی مل سکتی ہے۔کسی شخص یاقبیلے کی کردارکشی معاشرے میں عدم
استحکام کا باعث بنتی ہے۔کردارکشی کے ذریعے برائی کی ترویج ہوتی ہے اور
زندگی کے اچھے پہلو دب کر رہ جاتے ہیں جو معاشرے کو اچھائی کی طرف متحرک کر
سکتے ہیں۔ برائی کی حوصلہ شکنی تو ہونی چاہیے پر کسی کی کردار کشی کرنے سے
بچناچاہیے ۔دورحاضر میں میڈیاکاکرداربہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے۔حالیہ دنوں
میں میڈیامیں خاص کوریج ناملنے اور چند بدبخت عناصر کی بدمعاشیوں سے دل
برداشتہ ہوکر تحریک لبیک یارسول اﷲ ﷺ کے کارکنان سخت رویہ اختیار کرتے نظر
آئے ۔این اے 120کے ضمنی الیکشن کے بعد تحریک لبیک پاکستان ابھرکردنیاکے
سامنے آچکی ہے۔جولوگ میڈیامیں بیٹھ کرتحریک کی حوصلہ شکنی کررہے تھے وہی اب
کوریج دینے پرمجبورہوتے جاررہے ہیں۔مرشد حضور قبلہ سید عرفان احمد شاہ
المعروف نانگامست بابامعراج دین فرماتے ہیں کہ تحریک لبیک یارسول اﷲ ﷺ
ہماری جماعت ہے ۔قبلہ خادم حسین رضوی صاحب بہت کام کررہے ہیں ،ہم نے
دیکھاہے کہ آپ ہر موقع پر قبلہ خادم حسین رضوی صاحب کیلئے دعافرماتے
ہیں،راقم اس حقیقت کا قائل ہے کہ اﷲ تعالیٰ،رسول اﷲ ﷺ اوردین اسلام کوہماری
نہیں بلکہ ہمیں دنیاوآخرت میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے اﷲ سبحان
تعالیٰ،رسول اﷲ ﷺ اوردین اسلام کی اشد ضرورت ہے۔بیشک دین محمدی ﷺ ہی
کامیابی کاواحد راستہ ہے۔مسئلہ یہ ہے کہ عام سادہ لوگ یہ سوچ کرپریشان ہیں
کہ یہاں توسب اﷲ ،رسول اﷲ ﷺ اور دین اسلام کی بات کرتے ہیں ہم کس پر یقین
کریں؟بات بڑی سیدھی ہے جواپنی ذات سے بالاترہوکرحق پرڈٹ جائے،جواپنی شہرت
کاچرچہ کرنے کی بجائے پیارے آقاکریم ﷺ کے دین کی بات کرے،جوگستاخی رسول اﷲ
ﷺ برداشت نہ کرے،جوملک و قوم کے سرمائے پر ہاتھ صاف نہ کرے ۔دوستوں نے بہت
خوبصورت بات شیئرکی کہ تحریک لبیک یارسول اﷲ ﷺ وہ واحد سیاسی جماعت ہے
جواپنے ظاہری قائد کے نعرے لگانے کی بجائے لبیک یارسول اﷲ ﷺ کانعرہ لگاتی
ہے ،جولوگ مدت سے انتظارمیں تھے کہ کوئی ایسی سیاسی جماعت سامنے آئے جس میں
پرانے کرپٹ۔چور،ڈاکوشامل نہ ہوں ۔جسکی قیادت سادہ لوگوں کے ہاتھ میں
ہو۔جوملک میں رہ کرملک کیلئے سوچیں۔آج راقم ان تمام لوگوں کومبارکباد پیش
کرتاہے کہ اﷲ رب العزت نے ان کی دعا قبول فرمالی ہے،آج اچھے اور مخلص لوگ
سیاسی میدان میں اترچکے ہیں،چند روز کی تیاری کے ساتھ ضمنی الیکشن میں حصہ
لینے والی تحریک لبیک پاکستان انتہائی مخالف حالات کے باوجود سات ہزارایک
سو تیس ووٹ حاصل کرکے تیسری بڑی جماعت ثابت ہوچکی ہے ۔ عوام تحریک لبیک
یارسول اﷲ ﷺ کی قیادت خاص طورپرمحترم المقام باباجی خادم حسین رضوری صاحب
اور تمام کارکنان کومبارکباد پیش کرتے ہیں ،ہم سمجھتے ہیں کہ این اے 120کے
ضمنی الیکشن کامعرکہ تحریک لبیک یارسول اﷲ ﷺ کیلئے ٹیسٹ کیس تھاجسے تحریک
نے اچھے نمبروں کے ساتھ پاس کیا،اہلسنت صدیاں غیرسیاسی رہے آج سیاست میں
آنے کافیصلہ کیاتو اﷲ سبحان تعالیٰ کی مدد بھی شروع چکی، جیساکہ سب جانتے
ہیں ضمنی الیکشن زیادہ تر حکمران جماعت ہی جیتاکرتی ہے۔حق تویہ تھاکہ تین
مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونے والے میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے
والے حلقہ این اے 120کے ووٹرز حکمران جماعت کے اُمیداور کے سواکسی کوایک
ووٹ بھی کاسٹ نہ کرتے۔ایساتب ہوتاجب منتخب ہوکرمیاں نوازشریف اپنے انتخابی
حلقہ کے مسائل حل کرتے۔اب ہمیں آگے بڑھناہے اوروہ کام کرنے ہیں جوزیادہ
اہمیت رکھتے ہیں،اہم ترین کام یہ ہے کہ ووٹرزکوآگاہی فراہم کی جائے کہ
جمہوریت کچھ کھانے کچھ لگانے کانام نہیں ،یہ مت سوچیں کہ کھاتے ہیں
توکیالگاتے بھی توہیں ۔پاکستان اسلام کیلئے قائم ہواہے ۔پیارے آقاکریم کے
دین کو تخت پرلانے کی جدوجہد ہرمسلمان کوکرنی چاہئے۔رسول اﷲ ﷺ کادین
ہرگزسخت نہیں ۔اسلام سے زیادہ نرم دنیامیں کوئی نظام نہیں ،عدل کے
بغیرمعاشرے تباہ ہوجاتے ہیں اور قیام امن کیلئے اسلامی نظام لازم ہے۔
اُمیدہے تحریک لبیک یارسول اﷲ ﷺ جھوٹ،دھوکہ دہی،الزام تراشی اور
کیچڑاچھالنے کی سیاسی روایات کے خاتمے کیلئے کردار اداکرے گی،تحریک لبیک
پاکستان کوچاہئے کہ آئندہ الیکشن میں بھرپورتیاری کے ساتھ اترے،این اے
120کے ضمنی الیکشن میں جن جماعتوں نے تحریک لبیک کے امیدوار سے کم ووٹ حاصل
کیے اب تحریک لبیک کامقابلہ ان سے نہیں بلکہ جن جماعتوں نے تحریک لبیک سے
زیادہ ووٹ حاصل کئے اصل مقابلہ ان دوجماعتوں سے ہوگا،یہ بات بہت حوصلہ
افزاء ہے کہ تحریک کاامیدوارتیسرے نمبرپرآیاپرپہلے دونمبروں پربراجمان
جماعتوں کے حاصل کردہ ووٹوں کی تعدادبہت زیادہ ہے،یعنی الیکشن جیتنے کیلئے
ابھی کم ازکم 50ہزارووٹ مزید حاصل کرناہوں گے۔قبلہ خادم حسین رضوی اکثر
فرماتے ہیں کہ ہم نے کچھ نہیں کرنابس لبیک یارسول اﷲ ﷺ کا نعرہ لگاناہے اور
فرشتوں نے آجاناہے۔راقم اس سے قبل بھی لکھ چکاہے کہ ہم فرشتوں کے ذریعے مدد
آتی دیکھ رہے ہیں،مرشد سرکارسید عرفان احمد المعروف نانگا مست سرکارفرماتے
ہیں تحفظ ناموس رسالت مآب ﷺ کا فریضہ سرانجام دینے والوں کیلئے ہروقت اور
ہرمقام پر اﷲ تعالیٰ کے فرشتے مدد کیلئے حاضر ہیں۔آپ فرماتے ہیں غازی
ممتازحسین قادری شہید ؒ کے نماز جنازہ سے ہر لبیک یارسول اﷲ ﷺ کانفرنس میں
شرکت کرنے والوں میں انسان ہی نہیں بلکہ دیگر مخلوقات بھی شامل ہیں۔ تحریک
لبیک پاکستان کے کارکنان سے ایک اپیل کرتاچلوں کہ جہاں میڈیامیں غلط عناصر
موجود ہیں وہیں بہت اچھے لوگ بھی موجود ہیں ۔کوریج نہیں ملتی ناملے پر کسی
کی کردارکشی نہ کی جائے ،بے جاہ تنقید اورکردارکشی وہ لوگ کرتے ہیں جو کسی
کو قائل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ۔لہٰذا کردارکشی کی بجائے دوسروں کوقائل
کرناسیکھیں |