بارہ ربیع النّور ،امن عالم کا پیغام

یکم عام الفیل ۱۲ ربیع الاوّل ۵۲۱؁ء ،نسل انسانیت کی وہ عظیم تاریخ ہے جس میں کائنات ارضی وسماوی کا رنگ بدل گیا اور زمین و فلک ،بشر وملک ،سماک و سمک ،شجر وحجر ،شمس وقمر ،شام وسحر ،حتیّٰ کہ کائنات کی ہر چیز، مسرّتوں کے قہقہوں سے گونج اٹھی اور باطل کے پجاری اپنا سرپٹکنے لگے،کیونکہ ارتقاءِ انسانیت کو اعلیٰ معیار عطا کرنے والا جلوہ گر ہوچکا تھا ،ظالموں نے اپنے ہاتھ بغل میں دبالئے کیونکہ ظلم کا پنجہ مروڑنے والا عادل ومنصف ،تشریف لاچکا تھا ،شیاطین، سر وسیمگی اور پریشانی کی حالت میں ادھر سے اُدھر بھاگے پھر رہے تھے ،کیونکہ اُنہیں کچلنے اور انکے دام تزویر وفریب کو چاک کرنے والی طاقت رونق بخشِ عالم ہوچکی تھی ۔سرکار دو عالم،نور مجسّم ، شفیع بنی آدم ﷺ کی ولادت باسعادت ،عرب کی سنگلاخ زمین پر ایسے وقت میں ہوئی جب سارا عرب ،نا مساعد حالات سے دو چار تھا اور امن کے متلاشی ،چارو ں طرف سرگرداں و پریشاں تھے ،۱۲ ربیع النّور شریف کو انوار الٰہی نے ساری دنیا کو اپنے احاطے میں لے لیا اور مکّہ شریف کی مقدّس ومطہر سرزمین پر دعائے خلیل و بشارت ِعیسیٰ ،حسن کی ساری رعنائیاں اپنے جلو میں لئے ہوئے جلوہ گر ہوئے،کہنے والوں نے اُنہیں دیکھ کر چاند کی طرح کہا ،کسی نے پھول کی طرح کہا ،کسی نے اور کوئی مثال دی لیکن یہ سب تشبیہ وتمثیل ہی تھی ،در حقیقت پوری کائنات، نہ ان کے حسن کا احاطہ کرسکی اور نہ ہی جلوۂ جاناں کی اصلیت کسی سے بیان ہوسکی ؂
ےَا صَاحِبَ الجَمَال وَ ےَا سَےِّد البشر ٭ مِن وَّجھِکَ المُنِیر لَقَد نُوِّرَ القَمَر
اے حُسن وجمال والے ! اور اے انسانوں کے سردار ٭ آپکے رُخ منوّرکے نورسے چاند منوّر کیا گیا
لَا ےُمکِنُ الثَّنَاءُ کَما کَا نَ حَقُّہ بعد از خدا بزرگ توئی قصّہ مختصر
کما حقّہ آپکی تعریف ممکن نہیں اﷲ کے بعد آپ ہی بڑے ہیں،بس
وہ ایسے عدیم المثال ہیں کہ دنیا کی کوئی چیز انکے مقابل پیش نہیں کی جاسکتی اور نہ ہی کوئی اس نور الٰہی کو پوری طرح جان لینے کا دعویٰ کرسکتا ہے
نبیوں میں نبی ایسے کہ سےّد الانبیاء ٹھہرے حسینوں میں حسیں ایسے کہ حبیب خدا ٹھہرے
دنیا میں لاکھوں ،کروڑوں ،اربوں ،کھربوں ،انسان پیدا ہوتے ہیں لیکن تاریخ اُنہیں کوئی اہمیت نہیں دیتی مگر سےّد الانبیاء ﷺ کی ولادت نہ صرف مسلمانوں کے لئے باعث افتخار ہوئی بلکہ ساری اقوام عالم کے لئے ،رب کائنات جلّ جلالہ کا بہترین تحفہ ثابت ہوئی ،آپکی آمد سے پیشتر دنیا کی نا گفتہ بہ حالات کو اگر آپکی آمد وبعثت کے بعد کے حالات سے موازنہ کیا جائے تو ہر صاحب عقل کو یہ کہنا پڑے گا کہ انسانیت کے وقار کو بحال کرنے والی آپکی ہی کی ذات بابرکات ہے اور آپکے قدموں کی برکت ہی سے ایوان انسانیت میں آنکھوں کو خیرہ کردینے والی روشنی جلوہ نما ہوئی ہے ،بہ فرض محال اگر آپ اس دنیا میں تشریف نہ لاتے تو انسانوں کی حالت جانوروں سے بد تر ہوجاتی اور اخلاق وکردار ،اعزاز و اکرام انسانیت کا جنازہ نکل جاتا اور پھر دنیا بھر میں ایسے ہو ش رُبااور حیاء سوز حالات رُونما ہوتے جن کے تصوّر ہی سے روح انسانیت کانپ اٹھتی ،اﷲ ربّ العزت نے قرآن پاک میں ایسے ہی اس نعمت عظمیٰ کے عطا کئے جانے پر احسا ن نہیں جتایا بلکہ حقیقت کے آئینے میں حُسن انسانیت کو نکھارنے والی ذات ، محبوب کبریا ﷺ نے اسکو ثابت بھی کردکھایا کہ اے انسانوں!میں تمہارے لئے یقیناً اپنے رب عزّ ّوجلّ کی عظیم نعمت ہوں اور اس نعمت کا شکریہ یہ ھیکہ تم مجھ پر ایمان لاؤاور دامن اسلام سے وابستہ ہوکر دونوں جہاں میں سرخرو ہوجاؤ۔آقائے دو جہاں ﷺاس خاکدان عالم میں اﷲ عزّوجلّ کی رحمت ونعمت بن کر تشریف لائے اور امن کا پیغام ساتھ لائے ،دنیا میں اگر کہیں بھی امن کا ماحول قائم ہوگا تو وہ آپ ہی کا مرہون منّت ہوگا ،دنیا میں مختلف ادوار میں مختلف اقوام کے لیے انبیاء کرام علیھم السّلام ،امن کا پیغام لاتے رہے اور اپنی نبوّت ورسالت کے اعلان کے ساتھ ہی امن وامان کا پیغام بھی دیتے رہے ،لیکن وہ کسی خاص قبیلہ یا قوم کی طرف نبی بن کر تشریف لائے مگر ہمارے آقا ﷺ ساری کائنات کے لئے نبی بن کر تشریف لئے ،جس طرح آپکی نبوّت عام ہے ،ایسے ہی آپکی رحمت بھی عام ہے اور آپ ،جن وانس،شجر وحجر ،شمس وقمر ،خشک وتر ،بلکہ ساری خدائی کے لئے رب عزّوجلّ کی نعمت عامہ ہیں اور آپکی نعمت ورحمت سے کوئی ،فرد وبشر اور دنیا کی کوئی چیز باہر نہیں ،جس طرح اﷲ عزّوجلّ ،ربّ العٰلمین ہے اُسی طرح آپ رحمت لّلعٰلمین ہیں ، ﷺ تو ایسی عظیم نعمت پر خوشی منانا رب عزّ وجلّ کا شکرادا کرنا ہے اور جو لوگ اسے بدعت کہکر روکتے ہیں در حقیقت وہ اﷲ عزّوجلّ کے نافرمان اور ناشکر بندے ہیں ،حضرت سےّدنا عیسیٰ علیٰ نبےّنا وعلیہ الصّلوٰۃ والسّلام نے نزول ِ مائدہ کوعید کا دن کہا ،اگر غلامان مصطفی ﷺ آپکی آمد کو رب کی عظیم نعمت کا نزول سمجھ کر عید منائیں توشیطان کی ذرّیت کا کیا نقصان ہے ؟
نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربیع الاوّل سوائے شیطاں کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منارہے ہیں

Fayaz Ali Qadri
About the Author: Fayaz Ali Qadri Read More Articles by Fayaz Ali Qadri: 4 Articles with 4715 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.