بےدرد دسمبر

بےدرد دسمبر
لیکن ابھی یہ رنگ تو کچّے تھے ، ھائے ھائے
کم سِن تھے ، بے گناہ تھے، بچّے تھے ، ھائے ھائے
.......................................................
16دسبر کی آمد کے ساتھ ہی آنکھ پھر سے نم دیدہ ۔۔۔۔۔ دل پھر سے اداس۔۔۔۔ زخم پھر سے تازہ ہونے لگتے ہیں ۔۔۔

سقوط ڈھاکہ پر اشک بھائیں یا پشاور کی اس صبح کا رونا روئیں۔۔ جو صبح, شام غریباں میں بدل گئی تھی۔۔
کس بےدردی سے پھولوں کو مسلا تھا۔۔۔ ظلم و بربریت کی ایک داستاں رقم کی تھی۔۔۔۔آج بھی وہ مناظر یاد آتے ہی سوچنے لگتا ہوں کہ اس رات دریندوں نے بھی اپنے بچوں کے گرد پہرا دیا ہوگا کہ کہیں کوئی انسان زرر نہ دیدے ۔۔۔۔۔۔۔۔ انسان کا معیار بدل کر رہ گیا تھا۔۔۔ اس دن شیطان نے بھی آعوذباالله من الانسان پڑا ہوگا۔۔۔۔۔

پھر یہ بات دلاسہ دیتی ہے کہ قوموں پر مشکل وقت آتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ مشکل کی اس گڑھی میں قوم کا یک جاں ہونا نہ صرف مصائب و آلام سے نکلنے میں کارگر ثابت ہوتا ہے بلکہ دشمن کی سب سازشوں کو پاش پاش بھی کر دہا ہے۔۔۔۔۔۔
قومی یکجہتی , افواج پاکستان کی کاوشوں اور قربانیوں کی بدولت دشمن نہ صرف رسوا ہوا بلکہ اپنے انجام کو بھی پہنچا۔۔۔۔ آرمی پبلک سکول آج بھی علم کے چراغ روشن کر رہا ہے ۔۔۔ دشمن آج بھی نابود ہے۔۔۔۔

تسلیم ھے کہ موت سے مُمکن نہیں فَرار
مانا کہ زندگی نہیں بالکل وفا شعار ۔ !
ھر منبعِ حیات پہ ھوگا اجل کا وار ۔۔۔ !!
خوشبو ھے دیرپا نہ کوئی پھول پائیدار ۔۔ !
لیکن ابھی یہ رنگ تو کچّے تھے ، ھائے ھائے
کم سِن تھے ، بے گناہ تھے، بچّے تھے ، ھائے ھائے
تھے چودھویں کے چاند وہ معصُوم نونہال
عُمریں قلیل ، ننھے بدن ، بھولے خدّو خال
بے فکریوں کا دَور تھا ، بچپن کے ماہ و سال
وا حسرتا کہ ھوگئے اپنے لہو میں لال !
گُل پَیرھن تھے اور کفن پوش ھوگئے
گودی سے اُترے ، قبر میں رُوپوش ھوگئے

 

Sheikh Imtiaz
About the Author: Sheikh Imtiaz Read More Articles by Sheikh Imtiaz: 6 Articles with 4492 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.