تفصیلات کے مطابق طالبعلموں کو سال اوّل کے مطابق سال دوئم میں نمبر دئے جائیں گے اور اس میں 3 فیصد کا اضافہ کردیا جائے گا اور مارکس سرٹیفکیٹ پر سال اوّل کے نمبرظاہر کئے جائیں گے جبکہ سال دوئم کے مضامین کے آگے ظاہر نہیں ہوں گے۔ لیکن اگر کوئی اسٹوڈنٹ کسی بھی مضمون میں فیل ہوا ہوگا تو اس کوپالیسی کے مطابق پاس کرتے ہوئے اس مضمون کے آگے نمبر ظاہرکئے جائیں گے۔
علاوہ ازیں سال اوّل میں فیل یا غیر حاضر طلبہ و طالبات کے لئے پالیسی کے مطابق واضح کیا گیا کہ اگر کوئی طالب علم دو پرچوں میں ناکام ہے تو اس کو پاس مضامین کے اوسط نکال کر فیل پرچوں کے نمبر شمار کئے جائیں گے لیکن اگر کوئی طالب علم دو پرچوں سے زیادہ میں فیل یا غیر حاضر ہے تو اس کو 33 نمبر فی پرچہ دے کر پاس کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس فیصلے کی منظوری جمعرات کو حیدر آباد تعلیمی بورڈ میں سندھ کے تمام تعلیمی بورڈ کے چیئرمین، کنٹرولرز اورآئی ٹی منیجرز کے اجلاس میں دی گئی جس میں پرموشن پالیسی کا جائزہ لیتے ہوئے اسے اختیارکرنے کا طریقہ کار اور اس میں درپیش مسائل کو حل کرنے پر غور کیا گیا۔