بابا اب آپ کا بیٹا جوان ہوگیا ہے اب آپ کو کام کرنے کی ضرورت نہیں ۔۔ مشہور شخصیات جنہوں نے اپنے جوان بچوں کی موت کا غم برداشت کیا

image

کسی بھی والدین کے لیے ان کی اولاد سے بڑھ کر اور کوئی شے نہیں۔ اگر اولاد کو ذدرا سی چوٹ بھی لگ جاتی ہے تو اس کی تکلیف والدین بھی سہتے ہیں اور فوراً علاج کی غرض سے اسپتال کے کر بھاگتے ہیں۔

لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ وہ والدین جو اپنی اولاد سے محروم ہوجاتے ہیں اور خاص کر جوان اولاد جو ان کا بڑھاپے میں سہارا بنتی ہے، ان پر کتنی قیامت گزرتی ہوگی؟ یقینا یہ وہی والدین سمجھ سکتے ہیں جن کی اولاد اب اس دنیا میں نہیں رہیں۔

پاکستانی سیلیبرٹیز میں بھی ایسی شخصیات موجود ہیں جنہوں نے اپنے بچوں کے کھویا اور یہ غم انہیں آج بھی تکلیف دیتا ہے۔

1- راشد محمود

اداکار راشد محمود نے زندگی بھر شوبز انڈسٹری میں کام کیا اور وہ اسٹیج، ریڈیو اور ڈرامہ کی دنیا میں اپنی مثال رکھتے ہیں۔

سینئر اداکار راشد محمود جیسے انسان کی زندگی میں ایک ایسا درد شامل ہے جو خدا کسی بھی باپ کو نا دکھائے۔ اظہر کا انتقال 26 برس کی عمر میں دل بند ہونے کی وجہ سے ہوا

راشد محمود اپنے اکلوتے بیٹے اظہر کے آئیڈیل تھے۔ ان کا بیٹا بچپن سے ہی ٹاپ پوزیشن حاصل کرتا آیا تھا۔ راشد محمود کا ایکانٹرویو میں کہنا تھا کہ جب وہ اپنے بیٹے کے اسکول رزلٹ والے دن جاتے تھے تو پورا اسکول واقف ہوتا تھا کہ فرسٹ پوزیشن تو انہی کے بیٹے کی آئی ہوگی۔ وہ ایک بہت قابل بچہ تھا جس نے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور قطر ایئر ویز پر ایک بہت اچھی پوسٹ کی نوکری حاصل کی۔

انتقال والی شام اظہر نے بابا سے کہا کہ آپ اب نوکری کرنا چھوڑ دیں۔ جس پر راشد محمود نے کہا کہ میں تمہارے لئے ہی کرتا تھا اور اب بھی تمہارے لئے ہی سوچتا ہوں۔اظہر نے کہا کہ میں اب سب سنبھال لوں گا۔ ابھی وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ وہ راشد محمود کی گود میں گر گیا اور اسی وقت اس کا انتقال ہوگیا۔

2- سنبل شاہد

شوبز انڈسٹری کی مرحوم اداکارہ سنبل شاہد کے دنیا میں جانے سے قبل ان کا بیٹا اس دنیا سے رخصت ہوچکا تھا۔ انہوں نے بھی ایک طویل وقت اپنے بیٹے کی جدائی میں کاٹا اور وہ اپنے بیٹے کو یاد کر کے آبدیدہ ہوجاتیں۔

35 سالہ نوجوان شیراز ناصر میجر (ریٹائرڈ) شاہد ناصر کے بیٹے تھے۔ وہ لاہور میں قائم آپریٹنگ کمپنی ایڈونچر ٹریول پاکستان کے سی ای او تھے جو کوہ پیمائی کے اخراجات میں مہارت رکھتے تھے۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے شیراز ناصر پیرا گلائیڈر تیز ہواؤں کے باعث ڈولوموس کے علاقے میں کافی اونچای جا گرے تھے۔ ناصر کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی اور اسپتال لے جاتے ہوئے وہ راستے میں ہی دم توڑ گئےتھے۔ بیٹے کی موتنے سنبل شاہد کو صدمے سے دو چار کردیا تھا۔

3- عمر شریف

لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والے پاکستان کے لیجنڈری کامیڈین عمر شریف اپنی بیٹی کی وفات کے بعد جتنا غمگین تھے اس بات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہے۔ وہ اپنی بیٹی سے بہت مھبت کرتے تھے۔ بدقسمتی سے ان کی بیٹی گردوں کی مہلک بیماری کا شکار ہوگئی تھی جس کے باعث ان کا انتقال ہوا۔ وہ اپنی بیٹی کے انتقال کے بعد شدید ڈپریشن کا شکار ہوگئے تھے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts