میرے ابو نے دوسری شادی کی اور ہمیں چھوڑ گئے تھے۔۔ اداکار عثمان مختار اپنے والدین کے بارے میں بتاتے ہوئے افسردہ ہو گئے

image

پاکستانی شوبز ستارے ویسے تو اپنی اداکاری کی وجہ سے پاکستان بھر میں جانے جاتے ہیں، چاہے پھر مزاح سے بھرپور کردار ہو یا جذباتی کر دینے والا انداز ہو۔ ہماری ویب کی اس خبر میں آپ کو پاکستانی اداکار عثمان مختار کے بارے میں وہ معلومات فراہم کریں گے جو ہو سکتا ہے آپ نے پہلے نہیں سنی ہو۔

عثمان مختار کا شمار ان اداکاروں میں ہوتا ہے جو کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں اہم کردار نبھاتے نظر آتے ہیں۔ عثمان مختار نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ بچپن میں انہیں والدہ سے بے حد مار پڑی تھی، کبھی ڈنڈے سے تو کبھی لیمپ سے مارا کرتی تھیں۔ وہ کہتے ہیں کہ چونکہ والدہ کو غصہ شدید آتا ہے اسی لیے وہ غصے میں کچھ بھی اٹھا کر ما ردیتی ہیں، لیکن بعد میں انہیں برا ضرور لگتا ہے۔

عثمان کا اپنے شوق سے متعلق کہنا تھا کہ میں نے کرکٹ بہت کھیلی ہے، گلیوں میں کرکٹ کھیلنے سے کئی گھروں کے شیشے بھی توڑے ہیں۔ مجھے بچپن ہی سے کرکٹر بننے کا شوق تھا، اسی لیے کرکٹ میگزینز بھی خریدے تھے۔ لیکن جب پاکستان 1999 کا ورلڈ کپ ہارا تو میرا بھی کرکٹ سے دل اٹھ گیا تھا۔

میں تسیرے یا چوتھے گریڈ میں تھا جس وقت مجھے بورڈنگ اسکول میں داخل کیا گیا تھا۔ مجے اندازہ نہیں تھا کہ امی ابو مجھے پکنک کے بہانے بورڈنگ اسکول میں داخل کر وانے لے جا رہے ہیں۔ جب والدہ مھے بورڈنگ اسکول میں چھوڑ کر چلی گئی تھیں، والدہ مجھے چھوڑ کر چلی گئی تھیں، میں بہت رویا تھا۔

بورڈنگ اسکول میں موجود کینٹین میں ہر بچے کا اکاؤنٹ ہوتا تھا، جس میں والدین پیسے جمع کراتے تھے، اورہمیں کھانے کی چیزیں ملتی تھیں۔ والدہ نے اس وقت کینٹین کے ملازم کو اکاؤنٹ میں 5 روپے دیے، اور کہا کہ ان میں سے 3 روپے کا دودھ کا ڈبہ عثمان کو لازمی دینا اور باقی 2 روپے کی ٹافی وغیرہ جو عثمان کو چاہیے وہ دے دینا۔ لیکن مجھے دودھ نہیں پینا تھا اور میں انہیں کہتا تھا کہ انکل مجھے سموسے دےدیں لیکن دودھ نہیں۔

جبکہ والدہ سے ناراضگی سے متعلق عثمان کہتے ہیں کہ مجھے امی سے ناراضگی نہیں ہے مگر اس وقت امی بھی مشکل صورتحال سے گزر رہی تھیں۔ لیکن میں اپنے بچوں کو کبھی بورڈنگ اسکول نہیں بھیجوں گا۔

اپنے والد سے متعلق عثمان کہتے ہیں کہ بہت جوان تھا جب والد نے دوسری شادی کی اورہمیں چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ لیکن اس سب صورتحال میں دادا نے ہمیں سنبھالا تھا۔ وہ ہی ہمیں دیکھ رہے تھے۔ والد ایک بار پھر ہمارے پاس آئے تھے، لیکن ہم ایک گھر میں دوبارہ رہ نہیں سکے تھے۔ مجھے یقین ہے وہ جہاں بھی رہ رہے ہیں خوش رہ رہے ہوں گے۔

عثمان کہتے ہیں کہ جب میں بورڈنگ اسکول میں تھا، اس وقت تک مجھے پتہ ہی نہیں تھا کہ میری والدہ مشہور اداکارہ ہیں۔ جب میں نے انہیں ٹی وی پر پہلی بار دیکھا تو میں یہی کہا کہ یہ خاتون بالکل میری والدہ کی طرح لگ رہی ہیں بس فرق یہ ہے کہ یہ کالی اور سفید رنگ میں ہیں۔

امی کی اداکاری میں وہ ایک بچے کو مار رہی تھیں جو میں دیکھ کر سہم گیا تھا، اور فیصلہ کیا تھا کہ اب نہیں دیکھوں گا۔ لیکن امی نے شادی کے بعد ہی کام چھوڑ دیا تھا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts