پاکستانی ستارے جب تک ٹی وی اسکرین پر موجود ہیں سب کو پسند بھی آتے ہیں اور سب کے چہیتے بھی ہوتے ہیں۔ یہی چہیتے ستارے ایسی صورتحال سے بھی دوچار ہوتے ہیں جب انہیں مدد کی اپیل تک کرنا پڑ جاتی ہے۔
ہماری ویب کی اس خبر میں آج ایسے ہی چند ستاروں کے بارے میں بتائیں گے جو یا تو کسم پرسی کی حالت میں جہان فانی سے کوچ کر گئے یا پھر کسی اللہ کے بندے نے ان کی مدد کر دی تھی۔
ریشما:
مشہور پاکستانی گلوکارہ ریشما گلے کینسر میں مبتلا تھیں، دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی گلوکارہ جس کے مداحوں کی تعداد بھی لاکھوں میں تھی۔
ریشما اس حد تک مشکلات کا شکار تھیں کہ انہوں نے بینک سے قرض تک لے لیا تھا، بعدازاں سابق صدر پرویز مشرف نے 10 لاکھ روپے کی امداد کی تھی، جس سے انہوں نے بینک کا قرض چکایا۔ جبکہ انہوں نے ماہانہ 10 ہزار روپے وظیفہ بھی مقرر کیا تھا۔ 2013 میں جب ریشما اسپتال منتقل ہوئی تھیں، اس وقت بھی وہ معاشی طور پر مشکلات کا شکار تھیں۔ یہی وجہ تھی کہ اس وقت کے نگراں وزیر اعلٰی پنجاب نجم سیٹھی نے ریشما کے اسپتال کے اخراجات پنجاب حکومت کی طرف سے دینے کا اعلان کیا تھا۔
عمر شریف:
پاکستان میں مزاح کا ایک نام، جس نے کامیڈی کو ایک نئی پہچان دی، عمر شریف جو کہ آج معاشی طور پر مشکلات کا شکار ہیں۔ متعدد ڈراموں میں کامیڈی کے فرائض سر انجام دینے والے عمر شریف اس وقت اپنی بیماری کے باعث حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں عمر شریف نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اپنی بیماری کے علاج کے لیے امداد کی اپیل کی ہے۔ واضح رہے کہ عمر شریف کو دل کی بیماری لاحق ہے جس کا علاج امریکہ میں ممکن ہے، جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے عمر شریف کی اپیل کا نوٹس لے لیا ہے۔
آصف مہدی:
مہدی حسن کے صاحبزادے جو کہ ان کے ساتھ دنیا بھر میں ہونے والے کنسرٹس اور تقاریب میں شرکت کر چکے تھے۔ وہ رواں سال کسم پرسی کی حالت میں انتقال کر گئے تھے۔
آصف مہدی پچھلے کئی دنوں سے گردوں کے مرض میں مبتلا تھے۔ لیکن ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ گردوں کا ٹرانسپلانٹ ان کی زندگی کو بچا سکتا ہے۔ اس ٹرانسپلانٹ پر 1 کروڑ روپے کا خرچہ آئے گا، لیکن آصف مہدی معاشی طور پر مشکلات کا شکار تھے۔ اور حکومتی امداد کے منتظر تھے۔ اسی امید میں وہ دنیا سے چلے گئے۔
نائلہ جعفری:
مشہور اداکارہ نائلہ جعفری بھی کینسر جیسے موزی مرض میں مبتلا تھیں، وہ ویسے تو علاج معالجہ کر وارہی تھیں۔ مگر جب معاشی تنگی کا شکار ہوئیں تو ہمت ہار چکی تھیں۔
یہی وجہ ہے کہ انہوں نے کینسر کے خلاف بہتر علاج کے لیے حکومتی امداد کی اپیل کی تھی مگر شاید حکومت فنکاروں کو اہمیت نہیں دیتی ہے جب ہی وہ اسی امید میں دنیا سے رخصت ہو گئی تھیں۔