سوشل میڈیا پر ایک خاتون کی جانب سے حرا مانی کے خلاف دیا جانے والا انٹرویو تیزی سے وائرل ہورہا ہے جس میں و مشہور اداکارہ پر تشدد اور بال کھینچنے کا الزام لگانے کے ساتھ اور بھی کئی الزامات عائد کررہی ہیں۔
معروف اداکارہ حرا مانی کی جانب سے بال کھینچنے اور تشدد کرنے کا الزام عائد کرنے والی نزہت جعفری نامی خاتون کا کہنا ہے کہ “میں نے حرا کے ساتھ نیک نیتی کے طور پر 3 سال تک کام کیا۔ حرا نے ہمارے پروڈکشن ہاؤس کے ساتھ ایک دو پراجیکٹ کیے تھے جس کی وجہ سے میری ان کے ساتھ اچھی دعا سلام تھی۔ حرا نے مجھے کہا کہ ان کو مینیج کرنے والے لوگ اچھے نہیں ہیں تو آپ مجھے مینیج کرلیں۔ میں نے نیک نیتی سے سوچا کہ اگر کسی کا کام مجھ سے ہورہا ہے تو میں کرلیتی ہوں“
مجھے دھمکیاں ملیں
خود کو حرا مانی کا سابقہ مینیجر کہنے والی نزہت نےنجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ “ حرا نے مجھے فار گرانٹڈ لینا شروع کردیا کہ میں ماررہی ہوں لیکن یہ میرا کچھ نہیں کرے گی۔ اس کے بعد مجھے مارچ 2021 میں دھمکی ملی کہ “تم مجھے میری بہن کے خلاف نہیں کرسکتی“ جبکہ میرا موقف یہ ہے کہ بہن بھائی کے مسئلوں میں مینیجر کو نہ گھسیٹا جائے“
مجھ سے سوری بھی کیا گیا
نزہت نے مزید بتایا کہ انھوں نے جب حرا مانی کی مینیجر کی جاب چھوڑنے کا اسٹیٹس اپنے فیس بک پر ڈالا تو بھی ان کے فین پیج والوں نے اسکرین شاٹ لے کر نزہت سے بدتمیزی کی اور جب نزہت نے متعلقہ اداروں سے شکایت کی تو مجھے سوری کہا گیا۔ نزہت کا موقف ہے کہ اگر حرا انی قصور وار ہیں تو انھیں سزا ملنی چاہئیے اور اگر غلطی نزہت کی ہے تو وہ اپنا قصور ماننے کے لئے تیار ہیں لیکن انھیں دھمکیاں نہ دی جائیں۔
کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے
نجی ٹی وی چینل کو دیا جانے والا نزہت نامی خاتون کا انٹرویو اس واقت سوشل میڈیا پر وائرل ہے لیکن حرا مانی کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے اس لئے ان تمام باتوں کی حقیقت کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔