عابدہ پروین نے حال ہی میں کوک سٹوڈیو کا کلام تو جھوم پڑھا ہے۔ جس میں وہ نصیبو لال کے ساتھ نظر آئیں۔ دونوں گلوکاراؤں نے بہترین کلام پیش کیا۔ شاعری و تصوف کے کلام کو پسند کرنے والے کروڑوں لوگوں نے ان کی آواز کو خوب سراہا۔
حالیہ انٹرویو میں عابدہ پروین نے اپنے کوک سٹوڈیو کے تجربے اور تصوف سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ:

''
اللہ اُن کو بھی رزق دینا بند نہیں کرتا جو ان سے غافل ہیں۔ خدا تو ان کو بھی کھلا نا بند نہیں کرتا جو اس پر ایمان نہیں رکھتے۔ سب سے پہلے آپ کو اپنے آپ کو پہچاننا چاہیے کیونکہ اس کے بغیر آپ کو کوئی بھی مواقع فراہم نہیں کرتا۔ اسٹوڈیو، محفل اور درگاہ میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے میں کوئی خاص فرق نہیں ہے۔ بزرگانِ دین کا کلام جہاں بھی پڑھا جاتا ہے وہ جگہ درگاہ بن جاتی ہے۔ اللہ ہر دل میں موجود ہے، ہمیں اس سے بات کرنے کے لیے جگہیں بدلنے کی ضرورت نہیں ہے۔
تصّوف اور لالچ کبھی بھی ساتھی نہیں ہو سکتے۔ جس دل میں تصوف اپنی اصل حالت میں موجود ہے وہاں کبھی لالچ نہیں ہوگا۔ میں پیسے کے لیے گائیکی نہیں کرتی ہوں۔ میرا کسی بھی پلیٹ فارم پر ہونے کا مقصد خدا کے پیغام کو پھیلانا ہے۔ ایک آدمی وہ ہے جو خدا سے محبت کرتا ہے۔ انسانیت کی حفاظت کرتا ہے اور اس کا پیغام آگے پہنچاتا ہے۔
''

کوک سٹوڈیو سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ:''
زلفی صاحب نے تو جھوم کلام میں اپنا دل و جان لگایا ہے۔ انہوں نے اس کے راگ کو پاکیزگی اور گرم جوشی کے ساتھ پیش کیا ہے ۔
نصیبو لال کو بھی اس پرفارمنس کا حصّہ بنانا بھی ایک اچھا خیال تھا کیونکہ نصیبو لال بھی میری طرح پرانی ہے اور بہت اچھا گاتی ہیں
۔
کوک اسٹوڈیو کے گزشتہ سیزن میں حیات اور سٹرنگز دونوں کے ساتھ کام کرنے کے بعد، وہ سمجھ گئی ہیں کہ بنانے والے ان کی موسیقی کو بہتر جانتے ہیں۔
''
آخر میں عابدہ پروین نے جو الفاظ ادا کیے وہ انہی کی زبانی سُنیے: