اس کائنات میں چند ہی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو کئی سالوں تک لوگوں کے دلوں پر راج کر پاتے ہیں، انہی لوگوں میں سے ایک امیتابھ بچن بھی ہیں جن کی ویسے تو بے شمار مشہور اور ہٹ فلمیں ہمارے سامنے ہے مگر "خدا گواہ " کا فلمی دنیا میں ایک الگ ہی مقام ہے۔
یاد رہے کہ یہ فلم افغانستان میں بنائی گئی تھی جس وقت وہاں سویت افواج کی افغان مجاہدین سے لڑائی جاری تھی۔
بھارتی فلمساز منوج دیسائی نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ بات کہی کہ خدا گواہ فلم جس وقت بنائی جارہی تھی تو ہماری حفاظت کیلئے ہمیشہ پانچ ٹینک آگے اور پانچ ٹینک پیچھے ہوا کرتے تھے لیکن امیتابھ بچن کی افغانستان میں مقبولیت اتنی تھی کہ حفاظتی انتظامات کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی گئی۔
یہی نہیں اسی فلم کی شوٹنگ کے دوران اس وقت کے اپوزیشن لیڈر برہان الدین ربانی کا پیغام ملا کہ وہ امیتابھ بچن کے بہت بڑے مداح ہیں اور فلم یونٹ کو باغی گروپوں سے کوئی خطرہ نہیں اور پھر وہ ہمیں پھول بھی دینےآئے۔
اس کے علاوہ افغانستان میں بھارتی فلمی دنیا کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے امیتابھ بچن کی مقبولیت کا ایک اور بھی واقعہ ہے کہ اس وقت کے صدر نجیب اللہ کی بیٹی نے والد سے درخواست کی کہ وہ مجاہدین سے ایک دن کیلئے جنگ بندی کر دیں کیونکہ وہ چاہتی تھیں کہ جب اتنا بڑا اسٹار ہمارے یہاں آئے تو لڑائی بند ہو اور وہ آزادی سے گھوم پھر سکے۔
آگے بڑھنے سے پہلے آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ سابق بھارت وزیراعظم راجیو گاندھی اور امیتابھ بچن میں بہت اچھی دوستی تھی اور اسی دوستی کی وجہ سے راجیو گاندھی نے افغانستان کے صدر نجیب اللہ سے تمام فلم کے عملے کی حفاظت کا کہا تھا جس کی وجہ سے وہاں ان کا بہت خیال رکھا گیا۔
امیتابھ بچن کی لئے ایک خاندان نے اپنا گھر خالی کر دیا :
افغانستان میں اپنے دنوں کو یاد کرتے ہوئے خود امیتابھ بچن نے بھی لکھا ہے کہ صدر نجیب اللہ انڈین فلموں کے بہت بڑے مداح تھے۔ وہ مجھ سے ملنا چاہتے تھے اور ہمیں وہاں شاہی انداز میں رکھا گیا۔
ہمیں ہوٹلوں میں رہنے کی اجازت نہیں تھی۔ ایک خاندان نے ہمارے لیے اپنا گھر خالی کر دیا اور خود ایک چھوٹے گھر میں رہنے کے لیے چلے گئے۔ ہماری فلم یونٹ کو ایک قبیلے کے رہنما نے مدعو کیا تھا۔ میں ڈینی کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں گیا جس کے آگے اور پیچھے پانچ ہیلی کاپٹر تھے۔ اوپر سے پہاڑوں کا نظارہ حیرت انگیز تھا۔
جب ہم وہاں پہنچے تو قبیلے کے رہنما نے ہمیں گلے لگایا اور اندر لے گئے کیونکہ روایت یہ تھی کہ مہمان کے پاؤں زمین پر نہیں پڑنے چاہیے۔ کابل میں ہمیں بہت سے تحائف ملے۔ اس رات افغان صدر کے چچا نے ہمارے لیے ایک راگ گایا۔
ویسے تو خداہ گواہ فلم کو آج تقریباََ 30 سال سے زائد کا عرصہ ہو گیا ہے لیکن ان سب باتوں سے ایک بات تو واضح ہو جاتی ہے کہ خانہ جنگی سے متاثرہ ملک میں بظاہر حکومت، مجاہدین اور باغی سب ایک انڈین ستارے کے لیے متحد ہو گئے تھے۔