ہم فلمیں ڈرامے تو بہت شوق سے دیکھتے ہیں لیکن یہ بھی سوچتے ہیں کہ اس انڈسٹری میں کوئی کسی کا نہیں لیکن کرن جوہر جوکہ بھارتی فلمی دنیا کے مشہور پروڈیوسر، ڈائریکٹر میں سے ایک ہیں انہوں نے بتایا ہے۔
ان کا ایک پروگرام میں کہنا تھا کہ جب میں فلم " کچھ کچھ ہوتا ہے" کی شوٹنگ کیلئے اداکاروں اور اداکاراؤں کا انتخاب کر رہا تھا تو مجھے بہت بڑی مشکل تب پیش آئی جب شاہ رخ خان اور کاجول تو کام کرنے کو تیار تھے مگر آدھی فلم کے بعد مجھے پریم کے کردار کیلئے کسی اچھے سے شخص کی ضرورت تھی تو میں بہت سے لوگوں کے پاس گیا لیکن کوئی نہیں مانا اور سوچتے تھے کہ یہ تو شاہ رخ کی فلم ہے ہم کیوں کریں۔
لیکن ایک دن جب میں اداکار چنکی پانڈے کے گھر پارٹی میں گیا تو بہت اداس تھا تو سلمان خان نے مجھے اپنے مخصوص انداز میں کہا کہ تو نے کر لی شاپنگ تو میں نے کہا کہ شاپنگ کیا؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ شاپنگ ہی تو ہے جو تو اتنے لوگوں کے پاس گیا اس کردار کیلئے لیکن کوئی نہیں مانا۔مگر یہ بات سن لو اس کردار کو کرنے کیلئے کوئی پاگل ہونا چاہیے لیکن وہ پاگل میں ہوں ، تم مجھے کل آ کر مکمل فلم کی کہانی سناؤ۔
تو بس میری خوشی کی انتہا نہیں رہی اور میں اگلے دن ان کے گھر پہنچا اور انتہائی جوشیلے انداز میں انہیں کہانی سنائی تو انہیں بہت پسند آئی ۔ لیکن میں یہاں بھی حیران ہوا کیونکہ یہ تو انٹرول سے پہلے کی کہانی تھی جو ہر طریقے سے شاہ رخ کے اردگرد گھوم رہی تھی، اور میرے یہاں ڈرنے کی وجہ بھی یہ تھی کہ یہ اتنے بڑے اسٹار ہیں کہیں یہ نہ سمجھ لیں کہ انہیں شاہ رخ خان کا کردار کرنے کو کہ رہا ہوں۔
تو بس پھر میں نے انہیں فوراََ سے کہہ دیا کہ یہ آپ کا نہیں شاہ رخ کے ڈائیلاگ ہیں ، آپکے ڈائیلاگ ابھی انٹرول(آدھی فلم) ہونے کے بعد آئیں گے وہ آپ سنیں تو کہنے لگے سلمان کہ" ڈائیلاگ یا کہانی کچھ بھی ہوں میں یہ کردار تمہاری خاطرنہیں، تمہارے والد کی خاطر کروں گا "۔
اس کے علاوہ جب فلم سینما گھروں میں لگی اور انتہائی کامیاب ہوئی تو میں ان کے گھر شکریہ ادا کرنے گیا۔ کرن جوہر کی ان باتوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ سلمان بھائی بے شک اپنے دوستوں کی خوشی میں شریک ہوں یا نہ ہوں لیکن کسی بھی قسم کے غم میں وہ سب سے آگے کھڑے دیکھائی دیتے ہیں۔