لوگ میرے وزن کا مذاق اڑاتے تھے، اب یہ بھی کم ہوگیا ہے ۔۔ سوشل میڈیا سٹار صدیقی باس بلڈ کینسر میں مبتلا، دُعاؤں کی اپیل

image

سوشل میڈیا سٹار صدیقی باس جو کورونا کے دور میں ٹک ٹاک پر شاعری کیا کرتے تھے، ان کو اپنی شاعری اور سنگین مزاج سے بہت شہرت حاصل ہوئی۔ رفتہ رفتہ انہوں نے اپنا ایس بی نامی ریسٹورنٹ کھولا جہاں لوگ کھانا کھانے کے لیے نہیں بلکہ کثیر تعداد میں ان سے ملنے جاتے تھے۔ انہوں نے اپنے چاہنے والوں کے دل میں خوب گھر کیا۔ لیکن پچھلے 1 ماہ سے یہ بیمار تھے۔ اس دوران ان کی ویڈیوز اور تصاویر پر لوگوں نے خوب مذاق اڑایا۔ ان کے وزن کی وجہ سے کچھ لوگ ان کو شروع ہی سے تنقید کرتے آئے، مگر بیماری کے دنوں میں لوگوں نے ان کے متعلق کئی ایسی نازیباں باتیں کیں جو شاید ہی آپ اپنے متعلق سن سکیں۔ لیکن اس سب میں بھی صدیقی باس نے کسی کو برا بھلا نہیں کہا۔

حال ہی میں ظفر عباس نے صدیقی باس کے ساتھ ایک ویڈیو بنائی جس میں وہ لوگوں پر برہم ہوئے اور کہا کہ یوں کسی کے جسمانی خدوخال کا مذاق اڑانا انتہائی ادب کے خلاف ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جس صدیقی باس کا آپ مذاق اڑا رہے ہیں وہ بلڈ کینسر جیسی سنگین بیماری میں مبتلا ہیں۔ آج بھی آپ ان کا مذاق اڑا رہے ہیں تو یہ آپ کی منفی سوچ ہے۔ اتنا کسی پر نہ ہنسیں کہ وہ ڈپریشن کا مریض بن جائے۔

یوٹیوبر مبینُ الحق نے بھی صدیقی باس کے ساتھ ایک ویڈیو بنائی جس میں انہوں نے لوگوں کو ان کے لیے دعا کرنے کے لیے کہا۔ اس ویڈیو میں خود صدیقی باس کہتے ہیں کہ: '' میں خُدا کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے ایک بیماری میں مبتلا کیا، اس کا آپریشن ہوا، اسی دوران مجھ میں بلڈ کینسر کی تشخیص ہوئی، شکر ہے میرے خدا نے مجھے ایک بڑی پریشانی سے مستقبل میں بچانے کے لیے پہلے ہی انتظام کردیا۔ اب وہ لوگ جو میرا مذاق اڑاتے ہیں میرا وزن بھی کم ہوگیا ہے۔ کچھ دنوں کے بعد مزید کم ہو جائے گا اور 85 تک رہ جائے گا۔ علاج بہت مہنگا ہے۔ میں اپنے طور پر پوری کوشش کر رہا ہوں کہ خود اخراجات پورے کرلوں۔ ''

انہوں نے مزید بتایا کہ: '' سالانہ 45 سے 48 لاکھ روپے سے زائد کا خرچہ ہے اور یہ کورس 5 سال تک کرنا ہے۔ میرے ریسٹورنٹ پر لوگ زیادہ تر مجھ سے ملنے آتے ہیں۔ 1 مہینے سے میں بستر پر تھا جس کی وجہ سے سیلز بالکل کم سے کم ہوگئی ہے۔ میں اتنا بیمار ہوں کیسے جا سکتا ہوں۔ لیکن پھر بھی میری پوری کوشش رہے گی کہ میں جاؤں آپ لوگوں سے بھی ملوں۔ بس میں دعا کرتا ہوں کہ ایسی بیماری خدا کسی کو بھی نہ دے اور میرے لیے بھی دعا کیجیے۔ ''


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow