سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات سے متعلق ایسی کئی معلومات ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں، لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں، جو کہ سب کو افسردہ بھی کر دیتی ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
سنبل شاہد:
بشریٰ انصاری اور ان کی بہنیں پاکستانی ٹی وی چینلز پر ناظرین کے دلوں پر راج کرتی ہیں، ان کی بہن سنبل شاہد بھی اپنے دلچسپ انداز کی بدولت سب کی توجہ حاصل کر چکی تھیں۔
لیکن ان کی اس طرح دنیا سے رخصت ہونے کی خبر نے جہاں گھر والوں کو چونکا دیا تھا، وہیں مداح سمیت صارفین بھی حیران اور پریشان تھے۔ دراصل سنبل شاہد کرونا وائرس میں مبتلا تھیں اور اسپتال میں داخل تھیں تاہم گزشتہ سال جہان فانی سے کوچ کر گئیں۔
وسیم بادامی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سنبل شاہد کی بہن بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ سنبل جواں سال بیٹے کی موت پر غمگین تھی، یوں اچانک جواں بیٹے کی موت نے انہیں توڑ دیا تھا مگر وہ اپنے دیگر بچوں کے لیے جی رہی تھیں۔ بشریٰ نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ والدہ کو سنبل کے انتقال کے بارے میں بتایا ہی نہیں، کیونکہ ان کی خود کی طبیعت ایسی نہیں کہ وہ یہ صدمہ برداشت کر سکیں۔ جب کبھی وہ سنبل سے بات کرنے کی ضد کرتی ہیں تو میں سنبل کی آواز میں والدہ سے بات کرتی ہوں اور بتاتی ہوں کہ کرونا کے وقت میں دنیا بھر میں لاک ڈاؤن ہے اسی لیے میں پھنسی ہوئی ہوں، اس طرح والدہ کو کچھ اطمینان آتا ہے۔
عامر لیاقت حسین:
لاکھوں دلوں پر راج کرنے والے عامر لیاقت حسین کے انتقال کی خبر نے جہاں دنیا بھر میں موجود ان کے مداحوں کو اشکبار کر دیا تھا، وہیں ان کی فیملی کے لیے بھی یہ خبر بجلی کی طرح ان پر گری تھی۔
مشہور ہوسٹ عامر لیاقت حسین کے انتقال کے انتقال نے ان کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال کو بھی افسردہ کر دیا تھا، حالانکہ بشریٰ علیحدگی کے بعد سابق شوہر سے الگ ہو گئی تھیں تاہم ان کے انتقال کی خبر نے بشریٰ کی آنکھوں میں بھی آنسو لا دیے، وہ اس حد تک افسردہ ہو گئیں تھیں کہ آخری دیدار کے لیے جب آئیں تو آنکھوں میں آنسو، چہرے پر افسردگی نمایاں تھی۔
حتیٰ کے دوست احباب تو سمجھ ہی نہیں پا رہے تھے کہ میڈیا انڈسٹری کا ایک جانا پہچانا نام اب ہم میں نہیں رہا، جبکہ طوبیٰ انور بھی سابق شوہر کی وفات پر غمگین دکھائی دیں۔
عامر کے بیٹے احمد عامر ان دنوں بیرون ملک تھے، جب ان کے والد کی وفات ہوئی، وہ فورا ملک پہنچے اور نماز جنازہ پڑھائی۔
بلقیس ایدھی:
پاکستان میں ایدھی صاحب کی خدمات کی ہر پاکستانی تائید کرتا ہے، عبدالستار ایدھی نے جس طرح انسانیت کی خدمت کے لیے سب کچھ وقف کر دیا، اسی طرح ان کی اہلیہ بلقیس ایدھی نے بھی یتیم اور مسکین کو گلے سے لگایا، اور انہیں ماں کا پیار دیا۔
لیکن بلقیس ایدھی کے انتقال کی خبر نے جہاں پاکستان بھر میں سوگ کی فضاء کو پیدا کیا وہیں ان کے گھر والوں کو بھی افسردہ کر دیا تھا، اہلخانہ سمیت ان کے چاہنے والے سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ بلقیس ایدھی یوں اس طرح اچانک اور وہ بھی جلدی چلی جائیں گی۔
بلقیس ایدھی کے بیٹے فیصل ایدھی بتاتے ہیں کہ امی نے آخری وقت میں بھی ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے اور گھر والوں کے لیے بات چیت کی اور کہا کہ سب کا خیال رکھنا۔ فیصل ایدھی کی باتوں سے اندازہ ہوتا کہ جیسے کہ دنیا سے ایک اور فرشتہ صفت انسان جانے والا تھا۔
لیکن گھر والے سمیت شہر قائد اس دن کے لیے نہ تو تیار تھے اور نہ ہی کسی کو اندازہ تھا۔ بلقیس ایدھی رواں سال رمضان کے مہینے میں انتقال کر گئی تھیں
رحمان ملک:
سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے اہم رہنماؤں میں شمار کیے جانے والے رحمان ملک نے بے نظیر بھٹو کے قریبی ساتھیوں کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں نبھائی تھیں، تاہم گزشتہ سال سے وہ کچھ حد تک غیر فعال تھے۔
رواں سال رحمان ملک کرونا وائرس میں مبتلا ہو کر جہان فانی سے کوچ کر گئے تھے، ان کے انتقال کی خبر نے نہ صرف ان کی فیملی بلکہ پاکستان بھر میں افسردگی کی لہر پیدا کی تھی۔