ایک بار نہیں 2 بار آدمی کے منہ پر تھپڑ مارا۔۔ چند مشہور اداکار جن کے ساتھ ہونے والی بدتمیزی نے انہیں رلا دیا

image

“آج مجھے ایک شو سے روتے ہوئے اٹھ کر واپس آنا پڑا۔ کچھ کامیڈینز کو مذاق کرنے اور مذاق اڑانے کا فرق نہیں معلوم۔ میری آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے کیوں کہ شو لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔ مذاق کو تفریحی ہونا چاہئیے نہ کہ کسی کا دل دکھانے والا“

معروف اداکارہ ازیکا ڈینئیل نے یہ الفاظ چند دن پہلے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے۔ بلاشبہ ازیکا نے ایک اہم مسئلے کی جانب نشان دہی کی ہے۔ چینلز کی بھرمار اور ریٹنگ کی دوڑ میں جیتنے کے لئے بہت سے کامیڈینز اور ٹی وی میزبان اداکاروں سے انتہائی ذاتی نوعیت کے مذاق بھی کرتے ہیں جس پر کچھ لوگ تو بات کو ہنسی میں اڑا دیتے ہیں لیکن کچھ حساس اداکاروں کو اس قسم کے مذاق ناگوار بھی محسوس ہوتے ہیں۔

ازیکا کے اس ٹوئٹ کے بعد ن کے مداحوں نے انھیں بھرپور طریقے سے سپورٹ کیا اور ازیکا سے اس شخص کا نام بتانے کے لئے بھی کہا تاکہ غلط لوگوں اور رویے کی مذمت کی جاسکے۔

اس صورتحال کا سامنا کرنے والی ازیکا اکیلی نہیں بلکہ خاص طور پر نوجوان اداکاراؤں کو میڈیا کے پرانے لوگوں کی جانب سے برے رویے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چند سال پہلے معروف اداکارہ سارہ خان نے بھی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ “کام پر جاتے ہوئے مجھے دوسرا دن ہی ہوا تھا جب میں نے ڈائیریکٹر کو تھپڑ دے مارا تھا۔ میں خوفزدہ تھی۔ ڈائیریکٹر نے مجھے فلموں میں کم کرنے کا کہا جس پر میں نے منع کردیا لیکن پھر انھوں نے میرا ہاتھ پکڑا تو میں نے فوراً تھپڑ مار دیا۔ پھر مجھے یہ احساس ہوا کہ میک اپ روم میں تو کسی نے تھپڑ مارتے ہوئے نہیں دیکھا اس لئے میں نے باہر آکر دوبارہ تھپڑ مارا تاکہ سب کو اس آدمی کی اصلیت پتہ چل جائے۔“

مردوں کو بھی برے رویے سہنے پڑتے ہیں

ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ برے رویے کا سامنا صرف خواتین اداکاراؤں کو نہیں بلکہ مرد اداکاروں کو بھی کرنا پڑتا ہے۔۔ یاسر نواز ایک سینئیر اداکار ہیں۔ انھوں نے انٹرویو کے دوران الیزے شاہ پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں الیزے کے ساتھ کام کرتے ہوئے بہت مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ اداکار نوید رضا نے اس حوالے سے بتایا کہ وہ یاسر اور الیزے کے ساتھ کام کررہے تھے جہاں الیزے اکثر یاسر پر سب کے سامنے تنقید کرنے لگتی تھیں۔ یاسر سینئیر ہیں جن کی الیزے کو عزت کرنی چاہئیے تھی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow