باتھ روم میں گرنے سے بچہ مُردہ پیدا ہوا ۔۔ ماں نہ بننے کا غم اور پھر شوہر کی دوسری شادی، سائرہ بانو کی زندگی کا سب سے مشکل لمحہ

image

سوشل میڈیا پر بالی ووڈ کی شخصیات سے متعلق ایسی کئی خبریں ہیں، جو کہ سب کی دلچسپی کا باعث بن جاتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو دلیپ کمار اور سائرہ بانو کی زندگی کے چند ایسے پہلوؤں کے بارے میں بتائیں گے جو ہو سکتا ہے آپ بھی نہیں جانتے ہوں۔

دلیپ کمار اور سائرہ بانو کی زندگی اگرچہ فلمی کرداروں اور اداکاروں کے ساتھ زیادہ گزری ہے، تاہم اس کے باوجود دونوں کے درمیان قربتیں کم نہ ہوئیں۔

یوس خان عرف دلیپ کمار اور سائرہ بانو کے درمیان عرم کا فرق بھی کافی تھا، تاہم اس کے باوجود دونوں نے ہر موقع پر ثابت کیا کہ سچ مچ میاں بیوی ایک سائیکل کے دو پہیے ہیں۔

تقریبا 55 سال ساتھ رہنے والا یہ جوڑا کچھ خاص تھا، تب ہی 12 سالہ لڑکی 34 سالہ شخص کے پیار میں مبتلا ہوئی تھی۔ اور پھر 1960 میں مغل اعظم کے پریمئر پر 16 سال کی عمر میں سائرہ نے دلیپ کی پہلی جھلک دیکھی تاہم مل نہ سکیں۔

اور پھر 1966 میں دونوں شادی کے بندھن میں بندھ گئے، شادی کے بعد سائرہ نے گھر پر توجہ مرکوز رکھی، البتہ کئی افراد نے دونوں کے درمیان شادی کا ٹوٹنے کا امکان بھی ظاہر کیا۔

لیکن1972 میں دونوں کے لیے مشکلاٹ بڑھ گئیں کیونکہ سائرہ بانو 8 ماہ کی حاملہ تھیں، ان دنوں جب خیال رکھنے کی بے حد ضرورت تھی، تب ہی وہ باتھ روم میں گر گئی تھیں، جس کے باعث ان کا بچہ اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی اللہ کو پیارا ہو گیا۔ صورتحال اس وقت مزید بگڑ گئی جب ڈاکٹرز نے بتایا کہ سائرہ اب کبھی ماں نہیں بن سکتی ہیں۔

ساتھ ہی ساتھ پھر دلیپ کمار کی بچوں کی خواہش نے سب کو یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ شاید اب دلیپ بھی دوسری شادی کریں گے، اور ان کا نام اسماء رحمان کے ساتھ جڑنے لگا۔ اگرچہ دلیپ نے ان سے شادی کی، تاہم دو سال بعد ہی طلاق دے کر واپس سائرہ کے پاس آ گئے۔

اس سب میں سائرہ کا کہنا تھا کہ میرے لیے پہلی بھی صاحب جی تھے، اب بھی صاحب جی ہیں۔ دوسری شادی پر بھی سائرہ نے دلیپ کمار سے کوئی شکوہ نہیں کیا، خاموشی سے اپنے مس کیرج اور دوسری شادی کے غم کو خاموشی سے سہتی رہیں۔

تاہم بھی صاحب جی کے جانے کے بعد بھی سائرہ اب تنہا زندگی گزار رہی ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow