سیلفی کا بخار پاکستان میں اس وقت لوگوں کے سرپر چڑھ چکا ہے، ہر دوسرا شہری جگہ جگہ سیلفیاں بناتا نظر آتا ہے لیکن ماضی میں جب کیمرے والے فون اور ڈیجٹیل کیمرے نہیں تھے تو اس وقت لوگ کیسے تصویریں بناتے تھے، آیئے آپ کو چند دلچسپ اور یادگار تصاویر دکھاتے ہیں۔
ماضی میں لوگ خوشی کے موقع پر اکثر تصاویر بنواتے تھے اور اسلحہ کلچر عام نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کیلئے پستول کے ساتھ تصویر بنوانا ایک انوکھا کام ہوتا تھا۔
کھلی پینٹ اور شرٹ بھی ماضی کا ایک عام فیشن تھا جبکہ اسٹوڈیو میں پردے کے سامنے تصویر بنوانے والے اکثر اسٹوڈیو میں رکھے پھول پکڑ کر بھی پوز دیا کرتے تھے۔
بچوں کیلئے کھلونا پستول کے ساتھ چور سپاہی کے انداز میں تصویر بنوانا بہت عام تھا جس کیلئے اسٹوڈیو میں نقلی پستول رکھا جاتا تھا۔
موبائل فون کی پاکستان آمد کے بعد فون لینے والے لوگوں کو دکھانے کیلئے فون کے ساتھ تصویریں بنواتے تھے۔
عربوں سے متاثر نوجوان اسٹوڈیو میں سر پر رومال باندھ کر تصویریں بنواتے تھے اور پہلی بار اسٹوڈیو آنے والے لوگ فوٹو گرافر کے کہنے پر سانس روک کر تصویر بنواتے تھے اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اسٹوڈیو میں نہیں بلکہ کسی آپریشن تھیٹر میں موجود ہیں۔