ماں مرتی نہیں بلکہ وہ کسی نہ کسی شکل میں ۔۔ افتخار ٹھاکر کی فیملی میں کون کون ہیں؟ والدہ کا ذکر کرتے ہوئے کیوں آبدیدہ ہوگئے؟ ویڈیو دیکھئے

image

افتخار ٹھاکر کا شمار پاکستان کے مشہور ترین فنکاروں اور کامیڈین میں ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص ان کے ساتھ بیٹھ جائے تو قہقے لگا لگا کر اس کے پیٹ میں درد ہوجائے۔

افتخار ٹھاکر کو اکثر پروگراموں میں لطیفے اور منفرد کردار نبھاتے دیکھا جاتا ہے۔ ان کا مشہور ڈرامہ 'ڈبل سواری' آج بھی لوگوں کو یاد ہوگا۔

فنکار افتخار ٹھاکر کی زندگی کا ایک دوسرا پہلو بھی ہے جس میں وہ ایک الگ طرز کے سنجیدہ انسان ہیں۔ مگر کوئی نہیں جانتا کہ افتخار ٹھاکر اندر سے کتنے سنجیدہ اور محبت کرنے والے انسان ہیں۔

کامیڈین افتخار ٹھاکر کا پورا نام اور اصلی نام افتخار احمد ہے۔ ان کے چار بچے ہیں جن میں 3 بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے۔ افتخار ٹھاکر محنت کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے لیکن ان کی محنت اور صبر نے انہیں اداکاری کے میدان میں لے آئی تھی اور آج ان کے پاس اللہ کا دیا ہوا سب کچھ ہے کہ اب وہ مریضوں کے لیے اسپتال بھی بنا رہے ہیں۔ وہ اسٹیج ڈراموں میں ٹھاکر کے کردار سے جانے جاتے ہیں۔

یہاں یہ بات بھی لوگوں کو معلوم نہیں ہوگی کہ افتخار ٹھاک ایک مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور اپنے خوبصورت خاندان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے بہت محنت کرتے ہیں۔ وہ اپنے کام کے معیار اور یہاں تک کہ اپنے وقت پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے۔ انہوں نے اپنے کام اور خاندان کو یکساں اہمیت دی جو ان کے بقول خوشگوار زندگی کی راز ہے۔

افتخار ٹھاکر کی اپنی والدہ مرحومہ سے محبت بھی بے مثال ہے۔ ایک پرانے انٹرویو میں اپنی والدہ سے جڑا ایک واقعہ سنایا جس دوران وہ آبدیدہ ہوگئے تھے۔ افتخار ٹھاکر کا کہنا تھا کہ ایک جگہ جہاں سے لوگ زم زم بھرتے ہیں وہاں سے کچھ لوگ زم زم بھر کے اپنی منزل کی جانب بڑھ رہے تھے۔ وہاں مجھے ایک برشرگ ملے جو زم زم بھر رہے تھے جن کا تعلق کے پی کے سے تھا۔ وہ اپنا کین زم زم کے پانی سے بھر کر جانے لگے۔ میں نے انہیں دیکھا تو اپنے دوستوں سے کہا کہ میں ان بزرگ کی مدد کر کے آرہا ہوں۔ جب میں ان کے پاس پہنچا اور ان سے کہا کہ یہ پانی کا کین مجھے دے دیں میں اٹھا کر آپ کے تک لے جاتا ہوں تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

افتخار ٹھاکر نے بتایا کہ پھر بھی میں نے ان سے کین لیا اور کہا بابا جی میں یہ کین آپ کا گھر تک پہنچا دیتا ہوں۔ میں نے ان سے پانی کا کین لیا اور آگے چل دیا۔ وہ بزرگ بھی میرے ساتھ ساتھ چل رہے تھے۔ آدھے کلو میٹر بعد ان کا گھر آیا تو۔ سیڑھیوں سے اوپر جا کر ان کا گھر تھا۔ بزرگ نے مجھ سے کہا کہ آپ کین یہیں رکھ دو میں اوپر لے جاؤں گا تو میں نے کہا نہیں آپ رہنے دیں میں اسے اوپر رکھ دیتا ہوں۔

افتخار ٹھاکر نے مزید بتایا کہ میں نے جب ان کا کام کر دیا تو انہوں نے مجھے پانچ ریال دیے تو میں نے ان سے ریال لینے سے منع کردیا اور کہا کہ میں نے یہ کام پیسوں کے لیے نہیں کیا بابا جی اگر میری جگہ آپ کا بیٹا ہوتا تو آپ اسے پیسے دیتے تو انہوں نے کہا ہاں بیٹا میں ایسا نہیں کرتا۔

ان بزرگ نے بیت اللہ کی طرف دیکھ کر میرے لیے دعا کی کہ یا اللہ میرے حج کا ثواب اسے دے دے میں پھر کبھی آجاؤں گا۔ جب میں جانے لگا تو بابا جی کافی دیر تک مجھے ہی دیکھ رہے تھے۔ پھر افتخار ٹھاکر نے اپنی والدہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب میں چھوٹا تھا اور گھر سے باہر گلی کے کونے تک جاتا تو میری ماں بھی مجھے ایسے ہی دیکھا کرتی تھی جب تک میں چلا نہیں جاتا تھا۔ افتخار ٹھاکر نے کہا کہ خدا نے میری ماں کو ایک دوسرے انسان کے روپ میں بھیجا تھا کیونکہ ماں کبھی مرتی نہیں۔ یہ واقعہ بتاتے ہوئے سب کو ہنسانے والے افتخار ٹھاکر آبدیدہ ہوگئے تھے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow