بہت سے نامور اداکار چاہے وہ پاکستان سے ہوں یا پھر بھارت سے شوبز انڈسٹری سے اس طرح غائب ہوئے کہ پھر وہ کبھی نظر نہ آئے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سے شہرت یافتہ اداکاروں کی زندگی میں کئی ایسی مشکلات آئیں جن کے بارے میں کم ہی لوگ جانتے ہیں جن کے بارے میں آج آپ کو بتائیں گے۔
آج اس 'ہماری ویب' کے اس آرٹیکل میں آپ کو ان نامور اداکاروں کے بارے میں بتائیں گے جو اپنے بیٹوں کی وجہ سے بڑی بیماریوں کا شکار ہوگئے۔
جمیل فخری:
پاکستان شوبز کا جانا مانا نام جمیل فخری ج کی شاندار اداکاری آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ جمیل فخری جتنا سامنے خود کو ایک غیر سنجیدہ انسان دکھلاتے تھے حقیقی زندگی میں وہ ایک کمزور دل کے مالک تھے۔ اداکار کی زندگی میں برا وقت آس وقت شروع ہوا جب انہوں نے اپنے بیٹے کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکہ بھیجا۔ جمیل فخری اپنے بیٹے سے انتہائی محبت کرتے تھے اور تھوڑی دیر کے لیے بھی اسے اپنی آنکھوں کے سامنے سے اوجھل نہیں ہونے دیتے تھے مگر بیٹے کی ضد پر انہیں ہار ماننا پڑی اور اسے تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکہ بھیجا۔

جمیل فخری کے بیٹے کئی عرصے تک امریکہ میں رہے کہ اچانک ان کے انتقال کی خبر نے اداکار کی دنیا ہلا کر رکھ دی۔ انتقال کی خبر آنے سے پہلے وہ بائیس سال تک بیٹے کو ڈھونڈتے رہے جس کا کوئی پتہ نہیں تھا۔ انہوں نے حکومتی سطح پر بیٹے کی تلاش کی آواز اٹھائی اور جب حکومت حرکت میں آئی تو معلوم ہوا کہ بیٹے کو امریکہ میں بے دردی سے قتل کردیا گیا ہے۔جمیل فخری کو جب یہ خبر ملی تو انہوں نے روتے ہوئے سب والدین سے کہا کہ اپنے بچوں کو ملک سے دور نا بھیجیں۔ بیٹے کی موت کا اتنا صدمہ ہوا کہ وہ دنیا سے ہی چلے گئے۔
راشد محمود:
پاکستان ٹیلی وژن کے نامور اداکار راشد محمود آج بھی اپنے مرحوم بیٹے کو یاد کرتے ہیں تو دل بہت اداس ہوجاتا ہے۔ اس عظیم اداکار کی زندگی میں ایک ایسا درد شامل ہے جسے سن کر کوئی بھی آبدیدہ ہوجائے۔
اداکار راشد محمود کے بیٹے اظہر کا انتقال 26 سال کی عمر میں دل بند ہونے کی وجہ سے ہوا۔ راشد محمود ایک دن پہلے ہی اسے ائیر پورٹ سے لے کر آئے اور دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ تصاویر بھی بنائیں تھیں۔انتقال کرجانے
قادر خان :
بالی ووڈ کے نامور اداکار قادر خان کو مداحوں سے بچھڑے کئی برس بیت گئے۔ وہ اکثر فلموں میں ولن اور مزاحیہ کردار نبھاتے دکھائی دیتے تھے۔ قادر خان اپنے کیرئیر کے عروج پر تھے کہ اچانک وہ اپنے کام سے پیچھے ہٹتے گئے۔ بھارتی اداکار اپنی زندگی میں کئی حج بھی کر چکے تھے۔ قادر خان نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ وہ ایک سال سے انہوں نے فلموں میں ولن کے کردار نبھانا چھوڑ دیئے تھے کیونکہ ان کے بیٹے کو ان کے ولن کے کردار میں دیکھنا پسند نہیں تھا۔ ان کے بیٹے قدوس کا کہنا تھا کہ والد کے ولن کے کرداروں کی وجہ سے ان کے دوست مذاق اڑاتے تھے اور وہ ان سے لڑ بیٹھتے تھے۔

قادر خان اپنے بڑے بیٹے سے بہت پیار کرتے تھے۔ ان کا بیٹا کینیڈا میں والد سے دور ائیر پورٹ سیکیورٹی آفیسر کے فرائض انجام دے رہا تھا۔ والد کو ان کی بہت ضرورت تھی۔ قادر خان کے بیٹے زیادہ تر اپنی ڈیوٹی پر رہتے اور بات نہیں ہوپاتی تھی۔ 2018 میں قادر خان کے انتقال کے بعد بیٹے کی زندگی بھی بہت سادہ ہوگئی تھی۔ بیٹے نے اپنے والد کی موت کا غم اپنے ذہن پر سوار کر لیا تھا اور انہیں ختم کر رہا تھا یہی وجہ تھی کہ قادر خان کے بیٹے قدوس گردے کے عارضے میں مبتلا ہوکر دنیاسے چلے گئے تھے۔
شیکھر سمن:
بھارت کے مشہور میزبان ، اداکار اور گلوکار شیکھر اپنے بیٹے کے دنیا سے جانے کا غم سہہ چکے ہیں۔ شیکھر کے بڑے بیٹے آیوش دل کا دورہ پڑنے سے 11 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔