صبا قمر کا ڈرامہ سر راہ اس وقت ٹی وی اسکرین کی زینت بنا ہوا ہے اس ڈرامے کی کہانی بالکل اصل زندگی میں خواتین کے کام کرنے کو واضح کر رہی ہے کہ کس طرح ایک عورت ایک لڑکی اپنی زندگی میں روزی کماتی ہے اور اس کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈرامے میں صبا ایک ٹیکسی ڈرائیور خاتون ہیں جو اس کام کو جاری رکھنے کے لیے سارے زمانے کی باتیں سنتی ہیں لیکن پھر بھی اپنا پیٹ پالنے کی خاطر حلال کمائی کے اس ذریعے سے دل نہیں چُراتی ہیں۔
مردوں نے جہاں عورتوں کے لیے آسانیاں کر رکھی ہیں اس معاشرے میں وہیں کچھ ایسی گندی نگاہوں والے لوگ بھی بسے ہوئے ہیں جو عورت کو حلال کی روزی کمانے نہیں دیتے۔ لیکن یہ صرف ایک فرضی ڈرامہ نہیں ہے بلکہ اس کا ایک حقیقی کردار بھی ہے جس کی ویڈیو نجی ویب سائٹ نے شیئر کی۔
کراچی میں بطور آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کام کرنے والی شازیہ پچھلے 5 سال سے یہ ٹیکسی کا کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب مجھے میری ایک دوست نے کال کی اور کہا کہ آپ سر راہ درامہ دیکھو یہ بالکل آپ کی کہانی جیسا ہے۔ میں نے اس ڈرامے کی چند ہی اقساط دیکھیں تو مجھے اندازہ ہوا کہ یہ سب مشکلات میں اپنی زندگی میں جھیل کر آگے بڑھی ہوں اور میرے ساتھ بھی ایسا ہوچکا ہے۔
ایک مرتبہ ایک مسافر فرنٹ سیٹ پر آکر بیٹھ گیا، وہ اکیلا تھا تو میں نے اس سے کہا کہ سر آپ پیچھے بیٹھ جائیں، جس پر وہ کہنے لگا کہ مجھے فرنٹ سیٹ پر ہی بیٹھنا ہے ۔ میں نے مسافر کو تلخ لہجے میں نیچے ساتھ اترنے کو کہا اور رائڈ کینسل کر دی کیونکہ کئی مرتبہ لوگ صرف تفریح کے لیے رائڈ آرڈر کرتے ہیں ایک خاتون ڈرائیور کو دیکھ کر لیکن میں نے بھی وقت کے ساتھ خود میں لچک پیدا کرلی۔
میرے شوہر نے مجھے سپورٹ کیا تو اب میں بھی ان کو سپورٹ کررہی ہوں۔ میں نے اپنی جمع کی گئی رقم سے گاڑی خریدی تھی اور اب میں اس سے ملنے والی رقم سے اپنا گھر بھی چلا رہی ہوں اور گاڑی کے دیگر اخراجات بھی اٹھا رہی ہوں۔ اچھے برے ہر طرح کے لوگ ملتے ہیں لیکن اچھوں کے ساتھ اچھا اور بروں کے ساتھ سخت رویہ رکھتی ہوں۔ محنت میں کوئی شرم نہ کریں۔