مشہور اداکاروں کی زندگی سے متعلق ایسی کئی معلومات ہیں جو کہ سب کو حیران کر دیتی ہیں، کچھ تو ایسی ہوتی ہیں جو کہ دلچسپی کا باعث بھی بن جاتی ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
جونی لیور:
جونی لیور کا شمار بھارت سمیت پاکستان میں بھی مقبول ترین کامیڈین میں ہوتا ہے، لیکن ان کی زندگی میں ایک وقت ایسا آیا تھا جس نے اس مقبول اداکار کو رونے پر مجبور کر دیا۔
اداکار کے بیٹے جیسی لیور گلے میں موجود ٹیومر کے باعث کینسر میں مبتلا ہو گئے تھے، جس کے بعد والد سے بیٹے کی تکلیف ایک لمحہ بھی برداشت نہیں ہو رہی تھی۔
اس مشکل وقت میں والد ہر لمحہ بیٹے کے پاس رہنے کی کوشش کرتے، لیکن معاشی تنگدستی کی وجہ سے کام پر جانا پڑتا، لیکن اس سب میں والد نے ہمت نہیں ٹوٹنے دی۔
معین اختر:
مشہور پاکستان اداکار معین اختر کا شمار بھی ان چند مقبول ترین شخصیات میں ہوتا تھا، جنہوں نے اپنے دلچسپ انداز کی وجہ سے سب کی توجہ خوب سمیٹی۔
ہزاروں لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرنے والے معین اختر ہمیشہ ایک ہی بات کہا کرتے تھے، ان کی یہ بات یا خواہش آج تک سچ ثابت ہو رہی ہے۔
ان کی خواہش تھی کہ میں مرنے کے بعد بھی لوگوں کے دل و دماغ میں ہمیشہ زندہ رہوں۔
خوش اخلاق، ادب اور تہذیب میں رہ کر کامیڈی کرنے والے معین اختر کو آج بھی نوجوان نسل یاد رکھے ہوئے ہے۔
پرکاش راج:
بھارتی فلم سنگھم میں ولن کا کردار نبھانے والے اداکار پرکاش راج کی زندگی میں ایسا وقت آیا جب ان کی زندگی بدل کر رہ گئی۔
وہ وقت جب اداکار اپنے تین بچے دو بیٹیاں اور بیٹے کے ہمراہ خوش و خرم زندگی گزر بسر کر رہے تھے، کہ ایک دن بیٹا ٹیبل سے نیچے گر گیا اور شدید زخمی ہوا اور کچھ دنوں بعد ہی اکلوتا بیٹا انتقال کر گیا۔
جس کے بعد اہلیہ نے شوہر سے طلاق لے لی اور بیٹیوں سمیت الگ ہو گئی، یہ لمحہ تھا، جب اداکار کو کچھ سمجھ ہی نہیں آیا کہ وہ بیٹے کی موت کا غم منائیں یا بیٹیوں کے الگ ہونے کا؟
راجپال یادو:
مشہور اداکار راجپال یادو اپنے چھوٹے قد اور کامیڈی کی بدولت سب میں مقبول ہو چکے ہیں، لیکن راجپال یادو، جو کہ چہروں پر مسکراہٹ لے آتے ہیں، رو گئے تھے۔
کیونکہ بیٹی کی بدائی کے موقع پر راجپال یادو سے رہا نہیں گیا اور سر پر ہاتھ رکھ کر جب بیٹی کو وداع کیا، تو آنکھوں سے آنسو جھلک ہی گئے۔
راجپال یادو کی بیٹی کی شادی بینک کے کیشئر سے ہوئی تھی، یعنی اداکار نے اپنی بیٹی کے لیے ایک بینک ملازم کو منتخب کیا تھا۔