اداکار سنجے دت ویسے تو سب کی توجہ بخوبی حاصل کر لیتے ہیں، لیکن ان کی زندگی میں آنے والی تبدیلی نے بھی مداحوں کو افسردہ کر دیا تھا۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
منا بھائی ایم بی بی ایس کے سنجے دت پر ایک ایسا وقت بھی آیا تھا جب انہوں نے اپنی ہی بہنوں کو شرم دلا دی تھی، یہاں تک کہ وہ اپنی بہنوں کے خلاف ہو گئے تھے۔
دراصل اس سب کی شروعات اُس وقت ہوئی جب 2009 میں سنجے دت کی بہن پریا دتا نے میڈیا کے سامنے سنجے کی اہلیہ مانیتا دت کی بے عزتی کر دی تھی، کہا کہ وہ (مانیتا) سنجے کی اہلیہ نہیں ہے۔ وہ سنیل دت اور نرگس دت کی بہو نہیں ہے، وہ صرف ایک عورت ہے جس نے میرے بھائی کو اپنے بس میں کیا ہوا ہے۔
دوسری جانب سنجے دت کا کہنا تھا کہ پریا میرا خون ہے، میری بہن ہے، مگر شادی کے بعد بیٹیوں کو اپنے والدین کا نام نہیں لینا چاہیے، اب انہیں اپنے سسرال کو ہی اپنا گھر بنانا چاہیے۔ اگر میری اہلیہ مانیاتا شادی کے بعد بھی اپنے والدین کا نام اپنی زبان سے لے گی تو مجھے بُرا لگے گا۔
جبکہ صحافی نے یہ بھی پوچھ لیا کہ آپ اہلیہ اور بہنوں میں فرق کریں گے؟ جس پر سنجے دت نے کہا دونوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے، میری اہلیہ میری اہلیہ ہے، وہی میری پہلی ترجیح ہے۔ ہر بیوی کو اپنے شوہر کے لیے ایسا ہی سوچتی ہے۔ پریا کے لیے بھی اس کا شوہر ہی سب سے بڑی ترجیح ہے۔
اہلیہ کا دفاع کرتے ہوئے سنجے دت نے بہنوں کو بھی مخاطب کیا اور ان کے الزامات کو رد بھی کیا، کہا کہ دیکھو! کیا تمہاری بہنیں ہیں؟ اگر ہیں، تو وہ بھی تمہاری اہلیہ کے ساتھ ہاں میں ہاں نہیں ملائیں گی۔ اگر میری ماں زندہ ہوتی تو وہ مانیتا کو قبول کر چکی ہوتیں۔ مانیتا گھر جوڑنے والی، میری ماں کی طرح۔
اس جواب پر سنجے دت کی بہن پیرا آگ بگولا ہو گئی تھیں اور کہا کہ یہ کوئی روایتی ساس بہو کی لڑائی نہیں ہے نہ ہی روایتی نند اور بھابھی کی لڑائی ہے۔ جس قسم کی عورت یہ ہے، ہم اس کے خلاف ہیں۔ میں آپ کو بتا نہی سکتی ہوں کہ مجھے کیا محسوس ہو رہا ہے جس اس قسم کی عورتیں میرے والد یعنی سنجے کے والد کا نام اپنی زبان سے لے رہی ہیں۔
تاہم اب دونوں نند اور بھاوج کے درمیان معاملات کافی حد تک سلجھ چکے ہیں، ایک دوسرے کے خلاف میڈیا پر بیانات دینے والے بہن بھائی ایک بار پھر ایک ہو گئے ہیں، نند بھی بھابھی کے ساتھ خوش ہیں۔