مجھے فلم میں ہی محبت ہو گئی تھی۔ یہ الفاظ ہیں ہنستی مسکراتی سپر ماڈل و اداکارہ سیدہ امتیاز کے جن کی لاش آج کمرے سے ملی۔ آج ہم یہاں آپکو ایک ان کی زندگی کے بارے میں حقائق بتانے جا رہے ہیں جسے سن کر آپکو اپنے کانوں پر یقین نہیں رہے گا۔
آج وہ دنیا میں نہیں ہیں پر انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ میں کشمیری پنجابی ہوں اور والدین نے بہت نازوں سے پالا ہے یہی وجہ ہے کہ جو بھی میری خواہش ہوتی ہے وہ ماما بابا فوراََ پوری کرتے ہیں۔ جہاں تک میری شادی یا پھر منگنی کا سوال ہے تو کہنا چاہوں گی کہ ہاں مجھے ہوئی تھی محبت لیکن فلم میں ہوئی۔
جہاں میں نے سیٹنگ بھی کی اور پیار بھی، یہ جملہ بولتے ہوئے ہنسی اور کہا کہ اس سوالا کا ہمیشہ سیاسی جواب دوں گی لیکن جب بھی شادی ہوئی چھپاؤں گی نہیں لیکن یہ بتا سکتی ہوں کسی اداکار کے ساتھ رشتہ نہیں کروں گی۔
جبکہ فلم میں اداکار دانش تیمور نے میرا بہت ساتھ دیا ، ہمیشہ بتاتے تھے کہ کیسے چہرے کے تاثرات دیکھانے ہیں۔
مزید یہ کہ زندگی میں اب باہر دوستوں کے ساتھ گھومنے جانے کا بھی دل نہیں کرتا بس پولو دن میں ضرور کھیلتی ہوں۔
ان کے بارے میں یہ بات بھی خوب مشہورہے کہ یہ پیسے پانی کی طرح اڑاتی ہیں۔ ان کا ماہا نہ خرچ 2 لاکھ روپے سے اوپر ہو جاتا ہے اور کبھی کبھی تونوبت یہاں تک آ جاتی ہے کہ انہیں والدین سے پیسے لینے پڑتے ہیں۔
آخر میں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ سعیدہ امتیازکی شخصیت کھلی کتاب کی مانند ہے لیکن آج کسی ایک برے انسان نے ان کا فیسبک اور انسٹاگرام اکاؤنٹ ہیک کر کے ان کی موت کی خبر شیئر کر دی۔
بس پھر کیا تھا انہیں اور گھر والوں کو رشتےداروں کی کالز اور میسجز آنا شروع ہو گئے۔ مگر اب انہوں نے خود ہی ایک سوشل میڈیا پر اپنی خیریت سے متعلق اعلان کیا ہے۔