نیمار صحت یابی کے بعد ’بہت جلد‘ الہلال کلب کے لیے کھیلیں گے

image

برازیل کے سٹار فٹبال نیمار  نے امید ظاہر کی ہے کہ انجری سے صحت یاب ہو کر ریاض کی فٹبال کلب الہلال کے لیے وہ ’بہت جلد‘  کھیلتے نظر آئیں گے۔

عرب نیوز کے مطابق 32 سالہ سابق پیرس سینٹ جرمین اور بارسلونا فٹبال کلب کے سٹار نے گزشتہ موسم گرما میں سعودی عرب کی الہلال کلب سے معاہدہ کیا تھا تاہم اکتوبرمیں گھٹنے کی انجری کا شکار ہو گئے تھے۔

برازیلین سٹار نیمار گذشتہ روز منگل کو  ریاض بلیوارڈ سٹی میں جاری ای سپورٹس ورلڈ کپ گیمز کے ایک شو میچ میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک کھیلے ہیں۔

نیمار کی ٹیم نے ای سپورٹس گیمز میں کاؤنٹر سٹرائیک II اور TEKKEN 8  کے میچز جیتنے کے ساتھ ای سپورٹس ورلڈ کپ کلب چیمپئنز ٹیم فالکنز کو 1-2  کو شکست دی۔

ای سپورٹس شو میچ کے بعد بات کرتے ہوئے نیمار نے اپنی خواہش ظاہر کی کہ وہ جتنی جلدی ممکن ہو صحت یاب ہو کر کلب اور ملک کے لیے فٹ بال گراؤنڈ میں واپس آنا چاہتے ہیں۔

نیمار نے کہا ’ میرے پاس کوئی حتمی تاریخ تو نہیں تاہم میں بہت جلد واپس آنے کی امید کرتا ہوں، یہ میرے لیے ایک چیلنجنگ دور رہا ہے، میں تب ہی واپس آؤں گا جب 100فیصد صحتیاب ہو جاؤں گا، ابھی تک ٹریننگ کے لیے گراؤنڈ میں نہیں اترا لیکن بہتر ریکوری کر رہا ہوں۔

ایسی چوٹ سے صحتیابی کے لیے 10 سے 12 ماہ درکار ہوتے ہیں۔ فوٹو ایس پی ایلگذشتہ سیزن کے اختتام پر الہلال کے مینیجر جارج جیسس نے نیمار کی واپسی کے لیے ٹائم لائن کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ’ہمیں امید ہے کہ وہ ٹیم میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں اور ستمبر یا اکتوبر تک دوبارہ پریکٹس شروع کر دیں گے۔

جارج جیسس نے کہا ’نیمار غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک ایک سٹار کھلاڑی ہیں، میں ان کی صحت کے بارے میں کوئی حتمی تاریخ نہیں دے سکتا تاہم ایسی چوٹ لگنے کے بعد صحتیاب ہونے کے لیے عام طور پر 10 سے 12 ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔‘

میرے پاس حتمی تاریخ تو نہیں تاہم یہ میرے لیے چیلنجنگ دور رہا ہے۔ فائل فوٹو گیٹی امیجزقبل ازیں نیمار نے جولائی میں ای سپورٹس ورلڈ کپ میں برازیل کی ٹیم فیوریہ کے ساتھ  Dota2 ریاض ماسٹرز اور کاؤنٹر سٹرائیک 2 ٹورنامنٹ کا فائنل دیکھنے کے لیے مداح کے طور پر شرکت کی تھی۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts