باغی فوجیوں نے شام کو ’آزاد‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ صدر بشار الاسد ملک سے چلے گئے ہیں۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ وہ کہاں گئے ہیں۔ دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کی اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں۔
- ایرانی میڈیا کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
- اطلاعات ہیں کہ شام کے صدر بشارالاسد اپنا ملک چھوڑ کر کہیں کسی اور ملک جا چکے ہیں۔ تاہم ابھی تک یہ نہیں معلوم کے آخر وہ کس ملک گئے ہیں؟
- باغی گروہ ہیئت تحریر شام کا کہنا ہے کہ وہ ’کسی بھی صورت میں‘ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال نہیں کریں گے۔
- روسی وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ باغی گروہ ہیئت تحریر شام کے عسکری آپریشن کی ’منصوبہ بندی لمبے عرصے پہلے کی گئی تھی۔‘
- اقوامِ متحدہ کے نمائندہ برائے شام گیئر پیڈرسن نے مطالبہ کیا ہے کہ شامی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اقتدار کی منتقلی کے حوالے سے سکیورٹی کونسل کی قرارداد کے تحت ’فوری سیاسی مذاکرات‘ ہونے چاہییں۔
شامی باغیوں کا ’دمشق پر قبضہ‘: ایرانی سفارتخانے پر حملے کی اطلاعات، بشار الاسد ’نامعلوم مقام پر منتقل‘