ڈراما ’پرورش‘ میں نوجوانوں کے درمیان دکھائے گئے رومانس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے، جس پر ہدایتکار میثم نقوی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک معاشرتی حقیقت ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
مقبول ڈراما سیریل ’پرورش‘ اس وقت ناظرین کی بھرپور توجہ حاصل کر رہا ہے، جہاں ہر کردار اپنی انفرادیت کے باعث مقبول ہو رہا ہے۔
ڈرامے کی کہانی والدین کی تربیت، نئی نسل کو درپیش چیلنجز اور خاندانی رشتوں کے گرد گھومتی ہے، جسے ناظرین اپنی زندگی سے قریب محسوس کر رہے ہیں۔
اگرچہ ڈرامے کو کافی پذیرائی ملی ہے، تاہم کچھ مناظر پر تنقید کا سامنا بھی ہے۔
’پرورش‘ میں ولی اور مایا کے کردار ثمر جعفری اور عینا آصف ادا کر رہے ہیں، ان دونوں کے درمیان محبت اس ڈرامے کی کہانی کا ایک مرکزی حصہ ہے۔
ناظرین میں سے کچھ کی جانب سے اس عمر کے بچوں کو اس طرح رومانی تعلق میں دکھانا درست خیال نہیں کیا جا رہا ہے۔
حال ہی میں ’پرورش‘ کے ہدایتکار میثم نقوی نے اداکار ثمر جعفری کے ہمراہ فوچیا میگزین کو انٹرویو دیا، جہاں انہوں نے نوجوانوں کے درمیان رومانس دکھانے پر وضاحت دی۔
انہوں نے بتایا کہ ڈراما دراصل نوعمری کی محبت کے بارے میں نہیں ہے، لیکن چونکہ یہ عمر ایسی ہوتی ہے جس میں نوجوان کسی نہ کسی کی جانب مائل ہوتے ہیں اور ایسا دنیا بھر میں ہوتا ہے۔
تو ہم نے اس حقیقت کو ٹی وی پر دکھانے کی کوشش کی ہے۔
ہدایتکار کے مطابق جب بھی نوجوان کسی کی جانب مائل ہوتے ہیں تو والدین کی جانب سے ان پر سختی کی جاتی ہے اور وہ ان پر پابندیاں لگانے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے بچے باغی ہو جاتے ہیں۔
ان کے خیال میں والدین کو چاہیے کہ اس عمر کے بچوں سے زیادہ قریب ہوں، انھیں اپنے مشوروں میں شامل کریں، کیونکہ یہ بچے جس دور میں پیدا ہوئے ہیں، ان میں شعور بہت جلدی آ جاتا ہے۔
جو کہ پرانے وقتوں میں کافی سال گزرنے کے بعد آتا تھا، جب کہ جتنے جدید دور میں یہ بچے پیدا ہوئے ہیں، یہ بہت جلدی چیزوں کو سمجھ جاتے ہیں اور ان پر ایک اچھا مشورہ بھی دے سکتے ہیں۔
ہدایتکار کا مزید کہنا تھا کہ ڈرامے کا مقصد یہ دکھانا تھا کہ اس موضوع کو معاشرے میں ممنوع نہیں بنانا چاہیے۔
بلکہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں سے ان معاملات پر بات کریں اور گھر میں ایسا ماحول پیدا کریں کہ بچے ان سے چھپ کر کبھی بھی کچھ نہ کریں۔
ان کے مطابق والدین کے اس عمل سے بچوں میں اعتماد پیدا ہوگا۔