“یہ وہ زندگی جی رہی ہیں جو ہر عورت جینا چاہتی ہے۔”
“آپ بہت خوبصورت لگ رہی ہیں بشریٰ جی۔”
“آپ کو مشرقی لباس پہننا چاہیے، یہ انداز مناسب نہیں لگ رہا۔”
“اس عمر میں تو اللہ کو یاد کرنے کا وقت ہے۔”
پاکستانی شوبز کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری ایک بار پھر اپنے لباس اور انداز کی وجہ سے سوشل میڈیا پر موضوعِ گفتگو بن گئی ہیں۔ چار دہائیوں سے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنی جگہ برقرار رکھنے والی یہ فنکارہ ہمیشہ بے خوف، پراعتماد اور اپنے فیصلوں پر قائم رہنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ چاہے بات ہو فیشن کی، لائف اسٹائل کی یا اپنی رائے کے اظہار کی، بشریٰ انصاری کبھی پیچھے نہیں ہٹتیں۔
حال ہی میں انہوں نے اپنے گھر کے لاؤنج میں بنائی گئی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ مغربی طرز کے لباس میں چہل قدمی کرتی ہوئی پرانے مشہور گانے آتی کیا کھنڈالا سے لطف اندوز ہو رہی تھیں۔ ویڈیو دیکھتے ہی سوشل میڈیا صارفین کی رائے تقسیم ہوگئی۔ کچھ نے ان کی آزادانہ اور بے باک شخصیت کو سراہا، جبکہ کئی لوگ ان کے لباس پر تنقید کرتے دکھائی دیے۔
بحث اب صرف ایک ویڈیو تک محدود نہیں رہی بلکہ یہ سوال پھر اٹھ کھڑا ہوا ہے کہ کیا ایک سینئر خاتون فنکارہ اپنی پسند کا لباس پہننے میں آزاد نہیں؟ یا معاشرہ اب بھی خواتین کے انداز کو ان کی عمر کے ترازو میں تولتا ہے؟ بشریٰ انصاری کی یہ ویڈیو ایک مرتبہ پھر اسی بحث کو ہوا دے رہی ہے اور فینز کو دو واضح حصوں میں بانٹ چکی ہے۔