فیمینزم پر سارہ خان کا نیا بیان سامنے آ گیا، سوشل میڈیا پر ہلچل

image

سارہ خان، پاکستان کی صفِ اول کی اداکاراؤں میں شمار ہوتی ہیں، جنہوں نے ”ثبات“، ”ہم تم“، ”رقصِ بسمل“، ”نمک حرام“ اور ”ممکن“ جیسے مقبول ڈراموں میں اپنی جاندار اداکاری سے ناظرین کے دل موہ لیے ہیں۔ ان دنوں وہ ڈرامہ سیریز ”شیر“ میں دانش تیمور کے ہمراہ جلوہ گر ہیں، جہاں ان کی شاندار پرفارمنس کو ناظرین اور ناقدین کی بھرپور داد مل رہی ہے۔

سارہ خان کےانسٹاگرام پر ان کے 12.4 ملین فالوورز ہیں جو ان کی مقبولیت کا ثبوت ہیں۔ سارہ خان شادی شدہ زندگی بھی خوشگوار طریقے سے گزار رہی ہیں اور ان کے شوہر مشہورگلوکار فلک شبیر ہیں اوروہ ایک مشہور سیلیبریٹی جوڑے کی حیثیت رکھتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر سارہ خان کے فیمینزم کے حوالے سے بیان نے نئی بحث کو جنم دیا ہے۔ حال ہی میں انہوں نے انسٹاگرام پر ایک تفصیلی پوسٹ شیئر کی۔

جس میں انہوں نے اپنی منفرد سوچ کا اظہار کیا کہ وہ ”آج کے فیمینسٹ“ نہیں بلکہ ایک ”اصل، روایتی فیمینسٹ“ ہیں۔

سارہ خان کا کہنا تھا کہ جب میں کہتی ہوں کہ میں فیمینسٹ نہیں ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں مساوات پر یقین نہیں رکھتی۔ میں عورتوں کے مساوی حقوق، مساوی عزت اور مواقع کی مکمل حمایت کرتی ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ، لیکن میں آج کل کی فیمینسٹ نہیں ہوں۔ میں اصلی اور روائتی فیمینسٹ ہوں، ایسی فیمینسٹ جو یہ مانتی ہے کہ عورت کی طاقت مردوں کی نقل کرنے میں نہیں بلکہ اپنی الہی نسوانیت کو اپنانے میں ہے۔

انہوں نے حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک کامیاب بزنس وومن تھیں مگر اپنے خاندان، ایمان اور عزت کو ہمیشہ مقدم رکھتی تھیں۔

انہوں نے کہا بحیثیت خاتون اور بزنس وومن انہیں کام کرنے کا حق تھا اور ہمیں بھی ہے، لیکن انہوں نے خاندان، مقصد اور ایمان کی اہمیت کو کبھی نہیں چھوڑا اور دوسروں کی تعریف کی دوڑ میں خود کو کھویا نہیں۔

سارہ نے واضح کیا کہ عورت کا گھر سنبھالنا، بچوں کی پرورش اور خاندان کی نگہداشت اتنا ہی اہم کردار ہے جتنا کہ تعلیم اور کیریئر۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کل کی کچھ فیمینسٹ سوچ میں عورتوں کو مردوں کی طرح بننے پر مجبور کیا جاتا ہے، جو کہ غلط ہے۔

میں اس سوچ کو نہیں سمجھ سکتی جو کسی کے خواب کو پورا کرنے کے لیے جلدی اٹھنے کو اچھا کہتی ہے مگر اپنے شوہر کے لیے ناشتہ بنانے یا بچوں کی پرورش کرنے کو کم تر سمجھتی ہے۔

کب سے بیوی یا ماں بننا کم اہم ہو گیا؟ اسے دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ضروری نہیں۔ وہ اپنی زندگی کا توازن خود طے کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا۔

سارہ خان نے اپنی پوسٹ کے اختتام میں واضح کیا کہ فیمینزم کا مطلب نسوانیت کو چھوڑنا نہیں ہونا چاہیے ۔

بلکہ ہمارے ہر انتخاب کی عزت کرنا چاہیےاسے کسی ایسی طاقت کے ساتھ مت بدلیں جو ہماری اصل پہچان کو بھول جائے۔

سارہ خان کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر زبردست ردعمل پیدا کیا۔ جہاں کچھ شوبز شخصیات نے ان کی باتوں پر اعتراض کیا، وہیں زیادہ تر فینز نے ان کی سوچ کو سراہا اور کہا کہ یہ عورت کی اصل طاقت کو اجاگر کرتا ہے۔

ایک فین نے لکھا، ”سارہ خان اسی وجہ سے سب کی دل کی ملکہ ہیں۔“ بہت سی خواتین نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ گھر کی عزت اور ماں بننے کا مقام کبھی کم نہیں ہونا چاہیے۔

یاد ہے کہ سارہ نے ایک اور انٹرویو میں کہا تھا وہ خود کو مضبوط فیمینسٹ نہیں مانتی اور مردوں اورعورتوں کے درمیان روایتی تعلقات کو ترجیح دیتی ہیں۔

انہیں یقین ہے کہ مرد گھر کی ذمہ داری اورمالی معاملات سنبھالیںکیونکہ وہ خود بلوں کی ادائیگی کے لیے لائنوں میں کھڑی نہیں ہو سکتیں۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow