ڈالر کی قدر میں گزشتہ ماہ اچانک اضافہ شروع ہوا اور ڈالر 289 روپے تک پہنچ گیا جب کہ اس دوران ڈالر کی عدم دستیابی کی شکایات بھی بڑھنے لگی۔
لگ یوں رہا تھا کہ ڈالر بہت جلد 300 روپے سے بڑھ جائے گا، ماضی میں بھی کئی بار اس قسم کی پراسرار وارداتیں دیکھی جاچکی ہیں لیکن اس بار اچھی بات یہ ہوگئی کہ حکومتی ادارے حرکت میں آگئے جس کے نتیجے میں صورتحال معمول پر آگئی۔
ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے ’’ہماری ویب ڈاٹ کام‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں اس تمام صورتحال اور پس پردہ حقائق بیان کیے ہیں اور یہ بھی بتایا کہ ڈالر کی اصل قیمت کتنی بنتی ہے ؟
تفصیلات کے لیے وڈیو دیکھئے