آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر محمود حامد نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر لیاقت آباد سبحان رانجھا کو تاجر دشمن کارروائیوں پر فوری طور پر معطل کیا جائے اور اس کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف عدالتی تحقیقات کرائی جائے۔
وہ آج کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر بولٹن مارکیٹ ٹریڈرز ایسوسی یشن کے چیئرمین شریف میمن صدر کوآپریٹو مارکیٹ کے جنرل سیکریٹری محمد اسلم خان، اسمال ٹریڈرز کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری بابر خان بنگش اور اسپورٹس مارکیٹ کے صدر سلیم ملک بھی موجود تھے۔
تاجر رہنما نے کہا کہ لیاقت آباد کی مارکیٹ وہ مارکیٹ ہے جو فیصل آباد سے زیادہ ٹیکس حکومت کو ادا کرتی ہے مگر وہاں کے تاجروں کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے توہین آمیز سلوک کیا جارہا ہے، تاجروں کے مال کو بلاجواز ضبط کیا جارہا ہے، غیر قانونی طور پر دکانوں کے تالے توڑ کے ٹرکوں کے ذریعے مال اٹھالیا جاتا ہے اور بھتوں اور لاقانونیت کا ایک لامتناہی سلسلہ جاری ہے۔
تاجر رہنماؤں نے حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر 72 گھنٹے کے اندر سبحان رانجھا کے خلاف نوٹس نہ لیا گیا تو لیاقت آباد کی شاہراہ کو بند کر کےاحتجاج کریں گے
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تاجروں کو تحفظ دے کر معیشت دوست ماحول فراہم کیا جائے، ہم تو پہلے ہی بارش کی تباہ کاریوں کا شکار ہیں، ابھی تک کراچی کی بیشتر مارکیٹوں میں پانی بھرا ہوا ہے، کچرا ہے، گڑھے بن گئے ہیں، ہم اس کو بھی اپنی مدد آپ کے تحت صاف کرا رہے ہیں۔ خدارا سرکاری اہلکاروں کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ تاجروں سے توہین آمیز سلوک بند کریں اور ایک اچھے ماحول کو پروان چڑھائیں ورنہ ہم اعلان کے مطابق بھرپور احتجاج کریں گے۔