پشاور میں سینما کلچر کا خاتمہ، سینما ہالز ملبے کا ڈھیر بن گئے

image

کبھی فلم بینی اور تفریح کا گڑھ کہلانے والا پشاور آج سینما کلچر کے زوال کی داستان سنا رہا ہے۔

ایک وقت تھا جب یہاں کی فیملیز باقاعدگی سے سینما گھروں کا رخ کرتی تھیں اور سینما روڈ شہر کی ثقافتی زندگی کی علامت ہوا کرتی تھی مگر افغان جہاد کے زمانے میں سب سے پہلے سینما گھر نشانے پر آئے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔

پشاور کا مشہور سینما روڈ آج بھی اپنے پرانے نام سے جانا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہاں اب سینما نہیں بلکہ بلند و بالا پلازے اور کار پارکنگ ہیں، ماضی میں جہاں بڑی اسکرین پر فلموں کی رونق ہوا کرتی تھی وہاں آج کاروباری مراکز اور گاڑیوں کا شور ہے۔

سینما مالکان نے بھی وقت کے بدلتے تقاضوں اور خطرات کے باعث فلم انڈسٹری کی بجائے دیگر ذرائع سے آمدنی کے راستے نکال لیے۔ مقامی فلمیں بننا بند ہو گئیں اور اگر کبھی بن بھی جائیں تو یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ انہیں دیکھے گا کون اور کہاں؟

پشاور کے تاریخی ناز سینما کی مثال اس المیے کی ایک جھلک ہے جو اب ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ تھری ڈی ٹیکنالوجی کے ذریعے جدید سہولتوں کے ساتھ اسے دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی مگر ناکام رہی۔

پشاور جو کبھی پشتو اور اردو فلموں کے لیے نمایاں شناخت رکھتا تھا آج اپنے سینما کلچر کو کھو چکا ہے۔ شہر میں فلمی سرگرمیوں کی جگہ اب کمرشل مراکز نے لے لی ہے اور فلم بینی کے شوقین شہری صرف یادوں میں اس دور کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US