امیر بالاج قتل کیس کا مرکزی ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ رحیم یار خان کے علاقے کوٹ سبزل میں مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کو انٹرپول کے ذریعے دبئی سے گرفتار کر کے لایا گیا تھا اور تفتیش کے لیے لاہور منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں اس کے ساتھیوں نے پولیس وین پر حملہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق جوابی فائرنگ کے دوران طیفی بٹ ہلاک ہوگیا جبکہ اس کے ساتھی موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر فرار ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم کے ساتھیوں نے دو گاڑیوں میں سوار ہو کر پولیس ٹیم پر حملہ کیا اور طیفی بٹ کو ہتھکڑیوں سمیت چھڑوا کر لے گئے۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس کانسٹیبل نور زخمی ہوا۔ بعدازاں پولیس کا کہنا تھا کہ طیفی بٹ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
ذرائع کے مطابق ملزم کی لاش کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ رحیم یار خان میں واقعے کا مقدمہ ڈی ایس پی سی سی ڈی ماڈل ٹاؤن لاہور کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ طیفی بٹ کو دبئی سے انٹرپول کے ذریعے گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے وقت طیفی بٹ ایک فلیٹ میں چھپا ہوا تھا جہاں ڈی ایس پی خالد وریا اور دبئی پولیس نے مشترکہ کارروائی کے دوران اسے حراست میں لیا۔
یاد رہے کہ 18 فروری 2024 کو لاہور میں ایک شادی کی تقریب میں امیر بالاج ٹیپو کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے میں گوگی بٹ، احسن شاہ اور طیفی بٹ کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے تھے۔ بعد ازاں احسن شاہ بھی ستمبر 2025 میں مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا۔
جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق گوگی بٹ نے امیر بالاج کے قتل کی منصوبہ بندی طیفی بٹ کے ساتھ مل کر کی تھی۔ گوگی بٹ اس وقت عبوری ضمانت پر ہے جبکہ طیفی بٹ اشتہاری ملزم کے طور پر دبئی میں روپوش تھا۔