اورنگی ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک شہری کے قتل کے بعد مشتعل افراد کے ہاتھوں زندہ جلائے گئے مبینہ ڈاکو کی شناخت تاحال نہ ہوسکی۔
گذشتہ شب اورنگی ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک شخص کے قتل پر مشتعل افراد نے اپنی عدالت لگالی، پکڑے گئے ایک ڈاکو کو بجلی کے پول سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی گئی۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس حکام نے اورنگی ٹاؤن تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کردیا۔
اورنگی ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے مارے گئے شخص کا نام 35 سالہ عبدالحنان معلوم ہوا ہے، جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال لے جائی گئی۔
بعدازاں مشتعل افراد نے شہری کو قتل کرنے والے ڈاکو کو پکڑ کر پول سے باندھا اور اسے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی، سوشل میڈیا پر مذکورہ واقعہ کی ویڈیو وائرل ہوتے ہی پولیس حکام کو اورنگی ٹاؤن کے ایس ایچ او کی غفلت کا علم ہوا، جس کے بعد اورنگی ٹاؤن تھانے کے ایس ایچ او یوسف مہر کو معطل کردیا گیا۔
شعلوں میں لپٹا مبینہ ڈاکو خود کو کھولنے کی کوشش کرتا رہا تاہم وہ ناکام رہا، اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر مٹی ڈالتے ہوئے آگ بجھائی اور زخمی شخص کو اسپتال منتقل کیا، تاہم وہ اسپتال منتقلی کے دوران ہی دم توڑ گیا۔
پولیس کے مطابق مرنے والے مبینہ ڈاکو کی شناخت نہیں ہوسکی، تاہم پولیس ویڈیو میں نظر آنے والے بچوں کی مدد سے مبینہ ڈاکو کو جلانے والے ملزمان کی شناخت اور ان کے خلاف قانونی کارروائی میں مصروف ہے۔