راولپنڈی میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے پہلے دن تین پاکستانی بلے بازوں نے نصف سنچریاں بنائیں لیکن سوشل میڈیا پر شائقین کی توجہ کا مرکز ان کی جگہ وہ سپنر رہے جنھیں تقریباً 39 برس کی عمر میں پہلی مرتبہ پاکستان کی نمائندگی کا موقع دیا گیا ہے۔
پشاور میں پیدا ہونے والے آصف آفریدی نے اپنا فرسٹ کلاس کریئر 2009 میں شروع کیا تھاپاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے پہلے دن دو پاکستانی بلے بازوں نے نصف سنچریاں بنائیں لیکن شائقین کی توجہ کا مرکز ان کی جگہ وہ سپنر رہے جنھیں تقریباً 39 برس کی عمر میں پہلی مرتبہ پاکستان کی نمائندگی کا موقع دیا گیا ہے۔
آصف آفریدی پاکستانی کرکٹ کی تاریخ میں ٹیسٹ ڈیبو کرنے والے دوسرے عمر رسیدہ ترین کھلاڑی ہیں۔ انھوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 38 برس 299 دن کی عمر میں کھیلا ہے۔
پشاور میں پیدا ہونے والے آصف آفریدی نے اپنا فرسٹ کلاس کریئر 2009 میں شروع کیا تھا لیکن اس سال تین میچ کھیلنے کے بعد انھیں اگلا فرسٹ کلاس میچ کھیلنے کے لیے چھ برس انتظار کرنا پڑا تھا۔
آصف آفریدی کو اپنے فرسٹ کلاس کریئر کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان کپ کے دوران اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر ستمبر 2022 میں معطل بھی کیا گیا تھا اور تحقیقات کے بعد پی سی بی نے بدعنوانی کے دو الزامات ثابت ہونے پر فروری 2023 میں آصف آفریدی پر دو برس کی پابندی لگانے کا بھی اعلان کیا تھا۔
اس وقت اس بارے میں اپنے اعلامیے میں پی سی بی نے کہا تھا کہ آصف آفریدی پر پابندی کے فیصلے تک پہنچنے کے لیے ان کے اعتراف جرم، اظہارِ ندامت اور ماضی کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا اور آصف آفریدی کی طرف سے دی گئی اس درخواست پر بھی غور کیا جس میں انھوں نے غیرارادی طور پر قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے معاملے پر ہمدردانہ طور پر غور کرنے کی استدعا کی تھی۔
اس وقت پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ ’پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایک بین الاقوامی کرکٹر کو دو سال کے لیے معطل کرنے پر کوئی خوشی نہیں لیکن ہم اس طرح کے جرائم کو بالکل برداشت نہ کرنے کی پالیسی رکھتے ہیں۔‘
آصف آفریدی نے اپنے فرسٹ کلاس کریئر میں 57 میچوں میں 198 وکٹیں حاصل کی ہوئی ہیں۔
2023 کے بعد سے ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی کارکردگی قابلِ ذکر رہی ہے اور جنوبی افریقہ کے خلاف سکواڈ میں آصف آفریدی کی شمولیت کے بعد پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے عبوری کوچ اظہر محمود نے کہا تھا کہ انھوں نے گذشتہ برس ڈومیسٹک سیزن میں 53 جبکہ رواں برس 27 وکٹیں لیں اور ان کے خیال میں مقامی کرکٹ میں 80 وکٹیں لینے والے بولر کو موقع دینا بنتا ہے۔
اظہر محمود کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’عمر صرف ایک ہندسہ ہے اور اہم بات ایک میچ میں 20 وکٹیں لینے کی صلاحیت ہے۔ آصف ایک باصلاحیت باؤلر ہے جس کا مستقبل روشن ہے۔ چاہے وہ ابھی تک بین الاقوامی کرکٹ نہ کھیلے ہوں لیکن انھوں نے خود کو مقامی سطح پر ثابت کیا ہے۔‘
پاکستانی کپتان شان مسعود 87 رنز کی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہےپراعتماد آغاز کے باوجود پاکستان مشکل میں
راولپنڈی میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف پہلی اننگز میں دن کا کھیل ختم ہونے تک پانچ وکٹوں کے نقصان پر 259 رنز بنا لیے۔
پیر کو میچ کے پہلے دن پاکستانی کپتان کا ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ ابتدائی سیشنز میں تو درست دکھائی دیا تاہم کھیل کے آخری سیشنز میں جنوبی افریقہ نے میچ میں واپسی کی اور تین وکٹیں لے کر پاکستان کی پیش قدمی کو روک لیا۔
جب کھیل ختم ہوا تو سعود شکیل اور سلمان علی آغا کریز پر موجود تھے۔
پاکستان کی اننگز میں جہاں کپتان شان مسعود اور اوپنر عبداللہ شفیق نے نصف سنچریاں بنائیں وہیں سابق کپتان اور پاکستان کے سٹار بلے باز بابر اعظم ایک مرتبہ پھر ناکام رہے اور صرف 16 رنز ہی بنا سکے۔
اوپنر امام الحق بھی صرف 17 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین لوٹے۔
آؤٹ ہونے والے تیسرے بلے باز عبداللہ شفیق تھے جو 57 رنز بنانے کے بعد ہارمر کی دوسری وکٹ بنے۔ اس اننگز کے دوران انھیں دو مواقع بھی ملے جب جنوبی افریقہ کھلاڑی ان کے کیچ پکڑنے میں ناکام رہے۔
کپتان شان مسعود 87 رنز کی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے اور انھیں کیشو مہاراج نے آؤٹ کر کے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلوائی۔
میچ کے اختتامی اوورز میں جنوبی افریقہ کے کپتان کا نئی گیند لینے کا فیصلہ کگیسو ربادا نے محمد رضوان کو ایل بی ڈبلیو کر کے صحیح ثابت کیا اور اسی کے ساتھ پاکستان کی نصف ٹیم پہلے دن کے اختتام سے قبل ہی پویلین میں واپس پہنچ گئی۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے اس میچ کے لیے ٹیم میں دو جبکہ پاکستان نے ایک تبدیلی کی گئی۔
جنوبی افریقہ نے ویان ملڈر اور سبرائن کی جگہ مارکو جینسن اور کیشو مہاراج کو ٹیم میں شامل کیا جبکہ پاکستان نے حسن علی کی جگہ بائیں ہاتھ کے سپنر آصف آفریدی کو کھلایا ہے جن کا یہ پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔