پاکستان سپر لیگ کی مقبول ترین ٹیموں میں شمار ہونے والی ملتان سلطانز اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے درمیان تنازع شدت اختیار کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ صورتحال اس نہج تک پہنچ چکی ہے کہ ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے ممکنہ قانونی کارروائی روکنے کے لیے سیاسی رابطے شروع کر دیے ہیں۔اب کچھ سیاسی شخصیات بھی اس معاملے میں پڑ گئی ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ملتان سلطان کے مالک اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے کے درمیان صلح ہو جائے۔
ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کے آئندہ سیزن میں ملتان سلطانز کی شرکت پر خطرے کے بادل منڈلانے لگے ہیں کیونکہ پی سی بی آئندہ کنٹریکٹس کے لیے فرنچائز فیس میں 25 سے 35 فیصد اضافہ لانا چاہتا ہے۔
بورڈ کی جانب سے جلد فرنچائزز کو یہ پیشکش بھیجی جائے گی کہ یا تو نئی فیس قبول کی جائے یا پھر اوپن بڈنگ میں حصہ لیا جائے۔ ایسے میں یہ خدشہ بڑھ گیا ہے کہ جو ٹیمیں کنٹریکٹ کی پاسداری نہیں کر رہیں انہیں فہرست سے خارج کر دیا جائے۔
پی ایس ایل کے سی ای او سلمان نصیر پہلے ہی اشارہ دے چکے ہیں کہ جن فرنچائزز نے بورڈ کے مالی و معاہداتی اصول توڑے انہیں نئی دعوت نامہ فہرست میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ یہ بات براہ راست ملتان سلطانز کے مستقبل پر سوالیہ نشان بن چکی ہے۔
پی سی بی نے رواں سال علی ترین کو قانونی نوٹس بھیجا تھا کہ انہوں نے بارہا معاہدے کی خلاف ورزی کی جبکہ علی ترین کا مؤقف ہے کہ بورڈ ابھی تک 2023 کے بعد کے مالی حسابات بھی فرنچائزز کو نہیں دے رہا۔
سوشل میڈیا پر ایک صارف نے جب اگلے پی ایس ایل میں ٹیم کی جرسی سے متعلق سوال کیا تو علی ترین نے جواب فوراً دے ڈالا اور ساتھ نئے ڈیزائن کی تصویر بھی شیئر کر دی۔