پاکستان کے سابق کپتان اور تجربہ کار وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے اب تک پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے دیے جانے والے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط نہیں کیا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ رضوان کو پاکستان کرکٹ بورڈ سے چند ایک شکایات ہیں جس پر وہ پہلے بورڈ کے عہدیداران سے بات کرنا چاہتے ہیں اور پھر سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کریں گے۔
یاد رہے کہ رضوان کو ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز سے پہلے ہی ون ڈے ٹیم کپتانی سے ہٹا دیا گیا تھا اور ان کی جگہ شاہین شاہ آفریدی کو کپتان بنا دیا گیا۔
پتہ چلا ہے کہ رضوان اس فیصلے سے خوش نہیں اور اس بات پر بھی ان کی ناراضگی ہے کہ سینیئر پلیئرز کے لیے اس دفعہ سینٹرل کنٹریکٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے کیٹگری اے رکھی ہی نہیں اور ان سب کو کیٹیگری بی میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے سینٹرل کنٹریکٹس میں صرف رضوان، بابر اور شاہین کو رکھا جاتا تھا۔
پتہ چلا ہے کہ رضوان کو یہ بھی شکایت ہے کہ جس انداز سے کرکٹ بورڈ کپتان کو بناتے ہیں اور ہٹاتے ہیں وہ پلیئرز کے لیے جگ ہنسائی کا باعث بنتا ہے اور وہ یہ چاہتے ہیں کہ آئندہ جب بھی جس کھلاڑی کو بھی کپتان بنایا جائے اس کو صحیح طریقے سے ایک ٹرم دیا جائے اور اپنا کام پورا کرنے کا موقع دیا جائے۔
پاکستان کے بورڈ نے اب تک رضوان کو کوئی جواب نہیں دیا اور جن 30 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹس آفر کیے گئے ہیں ان میں سے 29 نے دستخط کر دیے ہیں۔