ساؤتھ افریقہ نے پہلے ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کو 55 رنز ہے شکست دے دی۔
سابق کپتان بابر اعظم جو دسمبر 2024 کے بعد پہلی دفعہ پاکستان کی ٹی ٹونٹی میں نمائندگی کر رہے تھے صفر پر آؤٹ ہوگئے اور پنڈی اسٹیڈیم میں 18 ہزار تماشائیوں کو مایوس کردیا۔
پاکستان نے ساؤتھ افریقہ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی اور انہوں نے اپنے 20 اوور میں 9 وکٹوں پر 194 رنز اسکور کیے۔ جواب میں پاکستان کی ٹیم 18.1 اوور میں 139 رنز پر آل آؤٹ ہوگئے۔ فاسٹ بالر کاربن بش نے شاندار بالنگ کرتے ہوئے 14 رن دے کے چار وکٹیں حاصل کیں جبکہ سپنر جورج لنڈن ہے 31 رنز پر تین وکٹیں حاصل کیں۔
ایک ایسی پچ جس پر فاسٹ بولرز کو تھوڑی بہت مدد مل رہی تھی پاکستان کا کوئی بیٹسمین بھی باؤنس اور موومنٹ کو نہیں ہینڈل کر پایا، محمد نواز جنہوں نے 20 گیندوں 35 رنز کیے اور صائم ایوب جنہوں نے 28 گیندوں پر 367 رنز کیے، اپنی بیٹنگ کی وجہ سے نمایاں رہے ہیں۔
اوپنر صاحبزادہ فرحان نے پاکستان کے لیے شاندار آغاز کیا تھا جب انہوں نے لنگی نگیڈی کو دوسرے اوور میں تین چوکے لگا دیے لیکن ان کو بھی لیزارڈ ولیمز نے 24 رنز پر بولڈ کر دیا اور اس کے بعد وکٹوں کی ایک لائن لگ گئی۔ بابراعظم نمبر تین پر بیٹنگ کرنے آئے اور باش کی گیند پر مڈ آف پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ کپتان سلمان علی آغا بھی باش کی گیند پر لک بیفور ہوگئے۔ عثمان خان 12 اور حسن نواز تین رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ صاحب نے ایک وقت پر جولنڈے کو ایک اوور میں دو چھکے لگائے لیکن آخرکار وہ بھی انہی کی گیند پر کوورز میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان کے کسی کھلاڑی نے بھی رک کر اننگز بنانے کی کوشش نہیں کی اور پورے 18 اوور میں ساؤتھ افریقہ کے بالر چھائے رہے ہیں۔
ساؤتھ افریقہ کی طرف سے ان کے اوپنر ریزہ ہینڈرکس ہیں 40 گیندوں پر 60 رنز کی اننگز کھیلی اور کنٹنٹ ڈیکوک جن کی 16 مہینے بعد ٹیم میں واپسی ہوئی تھی انہوں نے 13 گیندوں پر 23 رنز کیے۔ ٹونی ڈیزورسی بھی تیز کھیلنے میں کامیاب ہوئے جب انہوں نے 16 گیندوں پہ 33 رنز کیے اور نیچے سے جارج لینڈن ہے 22 گیندوں پر 36 رنز کی۔ پاکستان کی طرف سے محمد نواز نے اچھی بولنگ کرتے ہوئے 26 رنز پر تین وکٹ لی۔ صائم ایوب نے 31 رنز پر دو وکٹیں لی۔ یاد رہے کہ اس سیریز میں ساؤتھ افریقہ کی ٹیم اپنے سات 8 مایہ ناز کھلاڑیوں کے بغیر کھیل رہا ہے۔