پاکستان کرکٹ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ جو دو نئی ٹیمیں پاکستان سپر لیگ میں شامل کی جائیں گی ان کے حقوق نیلامی کے ذریعے بیچے جائیں گے۔
پی ایس ایل کے سی ای او سلمان نصیر نے آج کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہفتہ دس دن میں وہ آکشن کے لیے معتبر پارٹی سے بٹس انوائٹ کریں گے اور اس کے بعد ان کو شہروں کی ایک لسٹ بھیج دی جائے گی جس کے بعد وہ نیلامی میں بھی حصہ لیں گے اور جو کامیاب پارٹیز ہوں گی وہ اپنی مرضی سے فیصلہ کرسکتی ہیں کہ کس شہر کے نام پر وہ ٹیم بنانا چاہتے ہیں۔
سلمان نصیر نے یہ بھی بتایا کہ ابھی یہ فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ پی ایس ایل 11 کس وقت اور تاریخوں میں کرایا جائے گا۔ ہم جلد اپنے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کریں گے کہ اگلا پی ایس ایل کس وقت کرایا جائے، لیکن یہ میں کہہ سکتا ہوں کہ ہمارے لیگ کی ویلیویشن بڑھ رہی ہے جبکہ ہمارے جو حریف ہیں ان کی لیگ کی ویلیو کم ہوگئی ہے۔ ان کا اشارہ انڈین پریمیئر لیگ کی طرف تھا جس کی برینڈ ویلیو 2023 کے بعد تقریباً ایک بلین ڈالر کم ہوئی ہے۔
اس سال پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کو انہی تاریخوں پر کروایا جن تاریخوں پر آئی پی ایل بھارت میں کھیلی جارہی تھی۔
ملتان سلطان کے مالک علی ترین کے ساتھ معاملات پر سلمان نصیر نے کہا کہ پی ایس ایل میں جو فرنچائزز ہیں وہ ایک فیملی کی طرح ہے اور فیملیز میں مسئلے مسائل ہوتے ہیں جو آپس میں بیٹھ کر طے کیے جاتے ہیں اور اس پر میں مزید کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا۔