ٹھٹھہ اور سجاول کے جنگلات سے قیمتی درخت کاٹے جانے کا عمل مزید تیز ہوگیا، جس کی وجہ سے آلودگی بھی بڑھ گئی ہے۔
ٹھٹھہ اور سجاول کے مختلف جنگلات سے قیمتی درختوں کی کٹائی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر ٹھٹھہ اور ان کے چند من پسند ملازمین جنگلات سے قیمتی درخت کٹوا کر ہیوی ٹرکوں کے ذریعے کراچی، حیدرآباد اور مختلف علاقوں میں بیچنے کے لیے بھیج دیتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق فاریسٹ آفیسر ٹھٹھہ مہینے میں ایک یا دو دفعہ اپنے آفس میں بیٹھتے ہیں جبکہ وہ اپنا سارا وقت جنگلات میں ہی لگا دیتے ہیں۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فاریسٹ آفیسر اور دیگر افسران نے ملی بھگت کرکے محکمہ جنگلات کی قیمتی زمینیں بھی لاکھوں روپے کے عیوض کرایہ پر دے دی ہیں، اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ جنگلات کی کٹائی میں محکمہ جنگلات کے بڑے بڑے افسران بھی ملوث ہیں۔