وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے اینٹی کرپشن سرکل نے این سی سی آئی اے کے کرپٹ افسران کے خلاف بڑا ایکشن شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کرپٹ افسران کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔
تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ بعض افسران فنانشل اسکیمرز کے ساتھ گٹھ جوڑ میں ملوث تھے اور غیر ملکی و مقامی کال سینٹرز سے مالی فوائد حاصل کر رہے تھے۔ زیرِ تفتیش افسران میں سب انسپکٹر امجد بلال، سب انسپکٹر شہریار طلعت، انسپکٹر اویس قریشی اور انسپکٹر سید علی گردیزی شامل ہیں، جن کے اثاثوں کی مکمل چھان بین جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں تعینات افسران کے اثاثوں کی تفصیلات حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلے میں متعدد سرکاری محکموں کو باضابطہ خطوط بھی ارسال کیے گئے ہیں۔
مزید براں ڈی پورٹ کیے جانے والے غیر ملکی کال سینٹر ملازمین کا ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے تاکہ کرپشن کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جا سکے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ تمام کارروائیاں ٹھوس شواہد اور قانونی بنیادوں پر کی جا رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ مزید مقدمات اور گرفتاریوں کا امکان موجود ہے اور تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔