اسلام آباد ٹریفک پولیس کے اے ایس آئی اظہر سلیم نے ہیڈکوارٹر ٹریفک پولیس فیض آباد میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کے دوران دھوکا دہی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا۔
نوجوان نے خود کو تصور حسین ولد اظہر اقبال ظاہر کرکے موٹر سائیکل اور موٹر کار کا ڈرائیونگ ٹیسٹ دینے کی کوشش کی، مگر جانچ پڑتال کے دوران معلوم ہوا کہ وہ دراصل سفیر اقبال ہے۔
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی، سی ٹی او کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں اور ایس پی ماجد اقبال کی خصوصی ہدایات پر ہیڈ کوارٹر میں سخت سیکیورٹی اور مکمل تصدیقی نظام نافذ ہے، جس کے تحت غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر مکمل پابندی ہے۔ صرف وہی شہری اندر داخل ہوسکتے ہیں جو ڈرائیونگ لائسنس کے لیے باضابطہ طور پر رجسٹرڈ ہوں، تاکہ ٹاؤٹ مافیا کا خاتمہ کیا جاسکے۔
ڈیوٹی کے دوران اے ایس آئی اظہر سلیم نے فارم میں موجود نام اور اصل شناخت میں تضاد محسوس کرتے ہوئے نوجوان کو روکا۔ مزید تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ملزم نے جعلی شناخت استعمال کرکے دھوکہ دہی کی کوشش کی، جو تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 417 اور 419 کے تحت جرم ہے۔ پولیس نے اسے موقع پر ہی گرفتار کرکے قانونی کارروائی کے بعد حوالات منتقل کردیا۔
انچارج لائسنسنگ برانچ رانا محمد شفیق نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد اور سی ٹی او کی قیادت میں ٹریفک پولیس کو ایک مثالی فورس بنانے کی کوشش جاری ہے، اور دھوکہ دہی یا جعل سازی کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔
مزید کہا گیا کہ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنی اصل شناخت کے ساتھ ہی لائسنسنگ کے عمل میں شریک ہوں اور کسی بھی غیر قانونی طریقے سے اجتناب کریں۔