آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایشز سیریز کے چوتھے ٹیسٹ کے پہلے دن میلبرن کے ایم سی جی گراؤنڈ پر 20 وکٹیں گرگئیں۔
ایک ایسے دن جہاں تیز بالرز نے راج کیا صرف ایک بیٹسمین پورے دن 50 گیندوں سے زیادہ کھیل پایا اور وہ آسٹریلیا کے عثمان خواجہ تھے۔ آسٹریلیا جو پانچ میچوں کی سیریز میں تین صفر کی برتری لے کر ایشز اپنے نام کرچکی ہے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 45.2 اورز میں صرف 152 رن پر آؤٹ ہوگئی لیکن انگلینڈ کی ٹیم نے اس سے بھی مزید خراب بیٹنگ کی اور صرف 110 رنز پر 30 اوور میں ڈھیر ہوگئے اور آسٹریلیا کو 42 رنز کی برتری دے دی۔
پہلے دن کے کھیل ختم ہونے تک آسٹریلیا نے چار رنز بنائے تھے، اپنی دوسری اننگ میں ان کی کوئی وکٹ نہیں گری تھی۔ دونوں ٹیموں کی طرف سے تیز بالرز نے پچ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پورے دن بالرز کو مدد ملتی رہی، بیٹنگ اسان نہیں تھی۔
اس صورتحال میں آسٹریلیا کی طرف سے سب سے زیادہ اسکور ان کی تیز بالر مائیکل نے سر نے کیا جنہوں نے 35 رنز کیے اور اس کے بعد اچھی بالنگ کرتے ہوئے 45 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔
آسٹریلیا کی اننگز میں عثمان خواجہ نے 52 بالز کا سامنا کیا اور 29 رنز بنائے جبکہ ایلیکس کیری 20 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ انگلینڈ کی طرف سے ان کے نوجوان بولر جوش ٹنگ نے 45 رنز پر پانچ وکٹیں حاصل کیں جبکہ 10 ایڈ کنسن نے بھی دو وکٹیں حاصل کیں۔
انگلینڈ کی مایوس کن اننگز میں سب سے زیادہ اسکور ہیری رک نے کیا جنہوں نے تیزی سے کھیلتے ہوئے 34 گیندوں پر 41 رنز کی ہے جبکہ دوسری بڑی باری 10 ایکٹنسن نے لی جنہوں نے 35 گیندوں پر 28 رنز کیے۔
آسٹریلیا کی طرف سے سکاٹ بلینڈ نے تین اور مچل سٹارک نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ آج ایم سی جی گراؤنڈ پر نیا ریکارڈ بنا جب 93,442 تماشائیوں نے اج کے دن کا کھیل دیکھا۔
یاد رہے کہ پہلا ٹیسٹ بھی دو دن میں ختم ہوگیا تھا اور کرکٹ آسٹریلیا کو تقریباً پانچ ملین آسٹریلین ڈالرز کا نقصان ہوا تھا کیونکہ ان کو تین دن کے کھیل کی ٹکٹیں ریفنڈ کرنی پڑی تھیں۔