انگلینڈ کی ٹیم نے 15 سال بعد اور 19 میچز کے بعد آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ میں فتح حاصل کر لی۔ ایشز سیریز کے چوتھے ٹیسٹ کے دوسرے ہی دن انگلینڈ نے آسٹریلیا کو چار وکٹوں سے شکست دی۔
میلبرن کے ایم سی جی گراؤنڈ پر آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 42 رنز کی برتری حاصل کی تھی، لیکن اپنی دوسری اننگز میں صرف 132 رنز بنا سکی۔ انگلینڈ کو جیت کے لیے 174 رنز کا ہدف ملا، جسے بین سٹوکس کی قیادت میں ٹیم نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 32.2 اوورز میں حاصل کر لیا۔
انگلینڈ کے اوپنرز ذائق کراؤلی (37 رنز) اور بن ڈکٹ (34 رنز) نے 51 رنز کی شاندار پارٹنر شپ قائم کی جبکہ نوجوان جیکب بیتل نے 40 رنز بنا کر ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ ہیری بروک 18 ناٹ آؤٹ اور جمی سمتھ 3 ناٹ آؤٹ رہے۔ انگلینڈ کی فتح میں بین سٹوکس (3 وکٹیں) اور برائڈ اینڈ کارس (4 وکٹیں) نے کلیدی کردار ادا کیا۔
آسٹریلیا کی جانب سے سب سے زیادہ سکور ٹریورس ہیڈ نے 46 رنز بنائے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ 1932 کے بعد یہ پہلا ٹیسٹ میچ تھا جس میں کوئی بھی آسٹریلوی بیٹسمین 50 رنز تک نہیں پہنچ سکا۔
یہ میچ دو دنوں میں ختم ہوا اور تقریبا ایک لاکھ 85 ہزار شائقین نے اسے دیکھا، جو ایم سی جی کے لیے نیا ریکارڈ ہے۔ یہ پانچویں دفعہ ہے کہ ایک ہی سیریز میں دو ٹیسٹ میچز دو دنوں میں مکمل ہوئے۔