پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا ہے کہ بھارتی کھلاڑیوں کے رویے کے خلاف خط کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، جبکہ وزیرِ اعظم پاکستان بھی اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ سیاست کو کھیلوں میں نہیں لایا جانا چاہیے۔
لاہور میں چیف آپریٹنگ آفیسر اور پی ایس ایل کے چیف ایگزیکٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ پی سی بی کا آغاز سے یہی مؤقف رہا ہے کہ کرکٹ اور سیاست الگ ہونی چاہئیں اور بھارت کے ساتھ معاملات برابری کی سطح پر ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ آسٹریلیا کے خلاف تاحال تین میچز کی سیریز ہی شیڈول ہے۔ ملتان سلطانز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ علی ترین نے فرنچائز پر بھرپور کام کیا ہے، اگر وہ نئی ٹیم لینا چاہتے ہیں تو پی سی بی خوش آمدید کہے گا، جبکہ پیپرا رولز کے تحت ملتان سلطانز کو خود چلایا جائے گا۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ریڈ بال کوچ کے فیصلے پر ابھی کام جاری ہے۔ عاقب جاوید کی جوائننگ کے بعد پاکستان شاہینز اور انڈر 19 ٹیم پر فوکس بڑھایا گیا ہے، ملتان میں انڈر 19 کیمپ لگا کر کھلاڑیوں کو ٹرین کیا گیا، جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ جاوید مغل 11 جنوری سے بطور فزیوتھراپسٹ پی سی بی کو جوائن کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوتھ کرکٹ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، 450 اسکولز کا ٹورنامنٹ منعقد کیا گیا ہے اور انڈر 19 کے بعد بھی کھلاڑیوں کی دیکھ بھال کی جائے گی۔ ریجنل کرکٹ اکیڈمیز پر تیزی سے کام جاری ہے اور کلب کرکٹ کی نگرانی کے لیے کے پی ایم جی کو ٹاسک دیا گیا ہے۔
پی ایس ایل کے حوالے سے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اگر تمام فرنچائزز متفق ہوئیں تو لیگ کا آغاز 23 مارچ سے کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ایل کی دو نئی ٹیموں کی فروخت کے دن پی سی بی سرخرو ہوگا اور دونوں ٹیمیں اچھے نمبرز کے ساتھ فروخت ہوں گی۔