فی امان اللہ ۔۔ بالی ووڈ کے مشہور اداکاروں کے لاکٹس میں چھپے خفیہ راز

image

سوشل میڈیا پر بالی ووڈ ستاروں کی ایسی کئی چیزیں ہیں، جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں، کچھ تو ایسی ہوتی ہیں، جن کے بارے میں صارفین بھی جاننا چاہتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی متعلق بتائیں گے۔

سلمان خان:

مشہور بھارتی اداکار سلمان خان ویسے تو سب کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں، لیکن اداکار کے گلے میں موجود لاکٹ سب کی توجہ حاصل کر ہی لیتا ہے۔

رمضان المبارک کے موقع پر سلمان خان خاص طور پر لاکٹ پہنتے دکھائی دیے، جس پر آیت الکرسی لکھی تھی۔ بھارتی سوشل میڈیا پر وائرل تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سلمان کے لاکٹ پر کچھ لکھا ضرور ہے۔

شاہ رخ خان:

کنگ خان بھی اپنے گلے میں ایک ایسا لاکٹ پہنتے ہیں جو کہ ان کے دل کے بہت قرب ہے، بالی ووڈ کنگ کے گلے میں موجود یہ لاکٹ اس لیے اہم ہے، کیونکہ اس میں ان کے والدین کی تصویر موجود ہے۔

سینے سے لگا یہ لاکٹ اداکار نے ایک موقع پر دکھایا تھا جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ والدین کی تصویر موجود ہے۔

دپیکا پڈوکون:

مشہور اداکارہ نے بھی ایک ایسا ہار زیب تن کیا تھا جس پر دعا لکھی تھی، ہیرے جواہرات کا بنا یہ ہار اس لیے بھی خاص تھا کیونکہ اس پر نقش و نگاری تو خوب تھی تاہم فی امان اللہ لکھا تھا۔

عمران ہاشمی:

عمران ہاشمی بھی اداکاری کے ساتھ ساتھ اپنے بیٹے سے محبت کی وجہ سے سب کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں۔

لیکن عمران کو بھی لاکٹس اور ہاتھوں میں تسبیح نما لاکٹس پہننے کا شوق ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ کئی بار ان چیزوں کے ساتھ دکھائی دیے ہیں۔

ٹائیگر شروف:

بھارتی اداکار جیکی شروف کے بیٹے اور اداکار ٹائیگر شروف بھی گلے میں تعویز پہنے دکھائی دیتے تھے، اگرچہ یہ معلوم نہیں کہ اس میں لکھا کیا ہے۔

تاہم بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹائیگر کی والدہ کی جانب سے یہ تعویز انہیں دیا گیا تھا تاکہ بیٹا ہر بُری نظر سے بچا رہے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.