’انڈیا کے پاس کوہلی، دھونی جبکہ ہمارے کھلاڑیوں کے دودھ کے دانت بھی نہیں نکلے تھے‘

image
سنہ 2017 میں کھیلی گئی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کو پاکستان کرکٹ ٹیم کی ایک بہت بڑی کامیابی کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

چھ سال بعد بھی لندن کے اوول سٹیڈیم میں کھیلے گئے اس تاریخی میچ کی یادیں پوری پاکستانی قوم سمیت ٹیم کے دماغوں میں تروتازہ ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی 2017 پاکستان کرکٹ ٹیم کی تیسری آئی سی سی ٹرافی تھی۔

سرفراز احمد کی کپتانی میں پاکستان ٹیم نے 18 جون 2017 کو روایتی حریف انڈیا کو 180 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دیتے ہوئے یہ ٹورنامنٹ اپنے نام کیا تھا۔

اِس ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی جنہوں نے روایتی حریف سمیت بقیہ ٹیموں کو بھی ہِلا کر رکھ دیا تھا۔

چیمپئنز ٹرافی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے پاکستانی وکٹ کیپر بیٹر اور سابق کپتان سرفراز احمد نے بھی دلچسپ بیان دیا ہے۔

سرفراز احمد نے یوٹیوب پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ ایسی یاد ہے جو میں کبھی نہیں بھول سکتا۔‘

’انڈیا کے خلاف فائنل جیتنے کی خوشی کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اگر یہ معمول کا میچ ہوتا تو اتنی بڑی بات نہ ہوتی۔ ہم اس سے قبل بھی انڈیا سے میچ جیتے ہیں لیکن یہ میچ اُس ٹیم کے خلاف جیتنا جو کوئی بھی ہدف حاصل کرنے کی صلاحیت رکھ سکتی ہو بہت بڑی بات تھی۔‘

 کارڈف کے صوفیا گارڈن سٹیڈیم میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کو باآسانی شکست دی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

چیمپئن کپتان مزید کہتے ہیں کہ ’اُن کے لیے کوئی بھی رنز کم نہیں تھے۔ انڈیا کے پاس ایم ایس دھونی، روہت شرما، شکھر دھون، یوراج سنگھ اور وراٹ کوہلی تھے جبکہ ہمارے پاس ایسے کھلاڑی تھے جن کے ابھی دودھ کے دانت بھی نہیں نکلے تھے۔‘

’ہمارے پاس بچے تھے جو آج پاکستان کرکٹ کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا رہے ہیں۔ بابر اعظم، حسن علی، شاداب خان، فہیم اشرف یہ سب نوجوان تھے۔ اگر آپ اُن کی ٹیم کا ہمارے ساتھ موازنہ کریں تو کوئی موازنہ بنتا ہی نہیں تھا۔ ہمارے پاس صرف دو تجربہ کار کھلاڑی تھے شعیب ملک اور محمد حفیظ، بقیہ سب لڑکے نئے اور جوان تھے۔‘

فائنل کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے وہ وکٹ کیپر بیٹر کہتے ہیں کہ ’جب میں نے بطور کپتان اپنا پہلا میچ کھیلا تھا تو میں شدید دباؤ میں تھا۔ مجھے اس کے بعد ہونے والے نتائج کا علم نہیں تھا۔ لیکن جب ہم فائنل میں پہنچے تو میں نے گول دائرہ بنا کر ٹیم کو بتایا کہ ’دیکھو لڑکو، جیسی کرکٹ ہم نے کھیلی ہے، ایسا کم بیک پاکستان کی کرکٹ میں شاید ہی کبھی ہوا ہو۔‘

’اگر آج ہم اپنا 100 فیصد دیں تو یہ میچ ہم جیت سکتے ہیں۔‘

چیمپیئنز ٹرافی 2017 پاکستان کرکٹ ٹیم کی تیسری آئی سی سی ٹرافی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی 2017 میں پاکستان اپنا پہلا میچ روایتی حریف انڈیا سے بری طرح ہارا تھا جس کے بعد تمام میچ گرین شرٹس کے لیے ناک آؤٹ بن گئے تھے۔

پہلے میچ کے بعد پاکستان نے جنوبی افریقہ کو شکست دی اور پھر اعصاب شکن مقابلے میں سری لنکا کو ہرانے کے بعد سیمی فائنل میں رسائی حاصل کر لی تھی۔

 کارڈف کے صوفیا گارڈن سٹیڈیم میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کو باآسانی شکست دینے کے بعد تاریخی فائنل میں بھی انڈیا کو ہرا دیا تھا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.